اسلام آباد (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان ملک بھر میں ضمنی انتخابات چودہ اکتوبر 2018 کو منعقد کرانے کا اعلان کر چکا ہے،یہ الیکشن قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں پر منعقد ہوں گے جس کیلئے سیاسی جماعتوں کی بھر پور تیاریاں جا ری ہیں ،
مسلم لیگ ن نے بھی نواز شریف کے بیانیہ کو بنیاد بناکر سیاسی لڑائی لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا کی معطلی کے بعد میاں نواز شریف اوران کی بیٹی مریم نواز کارکنوں کومتحرک رکھنے کیلئے سیاسی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں اس مقصد کیلئے جاتی امراء میں آج پارٹی رہنمائوں سے ضمنی انتخابات پر مشاورت ہو گی۔ خصوصی اجلاس میں نیب مقدمات پر قانونی ٹیم سے صلاح مشورہ کرکے آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی ،ذرائع کے مطابق مریم نواز بھی ضمنی الیکشن میں پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی جس کیلئے وہ پوری طرح سے تیار ہیں جبکہ ن لیگ کے مرکزی رہنما بھی مریم نواز کونوازشریف کے بیانیہ کی بنیاد پراہم کردارسونپنے کو تیار ہیں۔واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں نوازشریف ،مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی سزا کی معطی سے نواز شریف کے بیانیئے کو تقویت ملی ہے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق نواز شریف کل سے سیاسی سرگرمیاں شروع کریں گے، جاتی امراء میں پارٹی رہنماؤں سے ضمنی انتخابات پر مشاورت ہو گی، مقدمات پر قانونی ٹیم سے تبادلہ خیال کا بھی امکان۔ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جاتی عمرہ میں رہائی کے بعد پہلی نمازجمعہ ادا کی، میاں شریف نے بیگم کلثوم نواز اور عباس شریف کی قبروں پر حاضری دیکر پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے رہائی کے بعد ہفتہ سے متحرک ہونے کا امکان ہے۔ سابق وزیر اعظم دو روز آرام کے بعد ہفتہ سے سیاسی سرگرمیاں شروع کریں گے ۔ ضمنی الیکشن،آئندہ قانونی معاملات اور پارٹی امورپر حکمت عملی طے کریں گے۔ رہائی کے بعد ابھی تک سیاسی منظر نامے پر شریف فیملی کی طرف سے خاموشی ہے تاہم پارٹی کارکنوں اور رہنماوں کو آئندہ لائحہ عمل کے لئے قیادت کی ہدایات کا انتظار ہے۔