وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی بھی پہلی پالیسی کی طرح ناکام ہوگی۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا موقف واضح ہے کہ افغان مسئلے کا حل فوجی آپریشن میں نہیں ہے اور سیاسی طریقے سے وہاں امن و امان قائم کیا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان روز اول سے کہہ رہا ہے کہ افغانستان میں فوجی حکمت عملی نہ تو پہلے کامیاب ہوئی اور نہ ہی مستقبل میں کامیاب ہوگی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی تصفیہ ہی افغان مسئلے کا حل ہے جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پالیسی کا نتیجہ بھی ناکامی ہی ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کی حمایت کرتا ہے لیکن اس جنگ کو اپنے ملک میں آنے نہیں دیں گے۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 22 اگست کو پاکستان، افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی نئی پالیسی کا اعلان کیا۔ صدر ٹرمپ کا پالیسی اعلان کے موقع پر خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتے ہیں مگر وہ دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ پاکستان کے خلاف سخت رویہ اپناتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہمارا ساتھ دینے سے پاکستان کو فائدہ اور دوسری صورت میں نقصان ہوگا۔ امریکی صدر نے اپنے خطاب میں بھارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں بھارت کے کردار کے معترف ہیں اور چاہتے ہیں کہ بھارت افغانستان کی معاشی ترقی میں کردار ادا کرے۔