اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکمران جماعت نے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کے لیے لیگی رہنماء عظمیٰ بخاری کا نام فائنل کر لیا ہے، احتجاجی تحریک کے لیے سوشل میڈیا کو بھر پور طریقے سے متحریک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن نے نواز شریف کیگرفتاری کے پیش نظر اپنا سوشل میڈیا بھرپور طریقے سے متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہی نہیں بلکہ سوشل میڈیا کی سربراہی مریم نواز سے لے کر ن لیگ کی متحرک رہنماء عظمیٰ بخاری کی جھولی میں ڈال دی گئی ہے۔پارٹی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کی سربراہ مریم نواز نہیں بلکہ عظمی بخاری ہونگی ، عظمیٰ بخاری کو مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کا سربراہ اناؤنس کرنے کے بعد انہیں ٹاسک سونپا گیا ہے کہ وہ لیگی کارکنوں کو سوشل میڈیا پر دوبارہ متحرک کریں اور اگر نواز شریف کو گرفتار کر لیاجاتا ہے تو حکومت کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے ۔ خیال رہہے کہ دو روز قبل میاں نواز شریف اور شہباز شریف کی زیر صدارات اسلام آباد میں مسلم لیگ کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا تھا جس میں لیگی رہنماء احسن اقبال نے تمام رہنماؤں کو بریفنگ دی گئی تھی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ شہباز شریف پہلے سے ہی نیب کی حراست میں ہیں اگر عدالتی فیصلہ نواز شریف کے خلاف آگیا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا تو پارٹی کے تمام معاملات ایڈوائزری بورڈ دیکھے گا، ایڈوائزری بورڈ میں ایم این ایز اور سینٹ کے ارکان شامل ہونگے جبکہ اس موقع پر نواز شریف کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں تھیں کہ ن لیگ کے سوشل میڈیا کو متحرک کیا جائے جس کے پیش نظر عظمیٰ بخاری کو سوشل میڈیا کا نیا سربراہ منتخب کر دیا گیا ۔