لندن(ویب ڈیسک)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کرنسی کی ڈی ویلیو ایشن نے ملک کو مار دیا ہے، کرنسی کی ڈی ویلیو ایشن کے باعث ملک میں اشیاء کی قیمتیں 300 فیصد بڑھ چکی ہیں خدا کیلئے جاگیں اور روپے کی بے قدری کو روکیں۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں مصنوعی طور پر ڈالر کی قدر روکنے کی بات درست نہیں ہے، اگر مصنوعی طور پر ڈالر کی قدر کو روکا گیا تھا تو موجودہ حکومت بھی یہ کام کرے کیونکہ کرنسی کی ڈی ویلیو ایشن نے اس ملک کو مار دیا ہے، ’اگر میرے دور میں کرنسی کی قدر مستحکم تھی تو اس کا براہ راست فائدہ عوام کو ہورہا تھا، غیر یقینی صورتحال ملک کیلئے اچھی نہیں ہے ، مہاتیر محمد پاکستان آئے اور یہ کہہ کر گئے کہ ڈی ویلیو ایشن قاتل ہے ۔پاکستان میں موجودہ بے یقینی صورتحال کو ختم کرنے کے حل کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کو ہر حال میں کرنسی کی ڈی ویلیو ایشن روکنا ہوگی، تیسری دنیا کے کسی ملک کو تباہ کرنا ہو تو اس کی کرنسی کو ڈی ویلیو کردیں، ڈی ویلیوایشن تمام برائیوں کی ماں ہے ، خدا کیلئے جاگیں اور روپے کی بے قدری کو روکیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کرنسی کی ڈی ویلیو ایشن کے باعث ملک میں اشیا کی قیمتیں 300 فیصد بڑھ چکی ہیں، یہ اکانومی کو مس ہینڈل کر رہے ہیں۔ تمام ممالک قرضے لیتے ہیں اور اگر آپ قرضوں کو ترقیاتی کاموں میں خرچ کرتے ہیں تو وہ بری بات نہیں ہے، قرضہ کسی بھی حکومت کا بجٹ خسارہ ختم کرنے کیلئے ہوتا ہے، ہمارا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے والا ملک ہے۔سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ ان کے زمانے میں ترسیلات زر ساڑھے 13 ارب سے بڑھ کر ساڑھے 19 ارب ڈالر پر چلی گئی تھیں۔