اسلام آباد(ویب ڈیسک ) نبپ حا م نے شہابز شریف کو احتساب عدالت مںے پشا کر دیا ، (ن) لیے صدر کو سخت سیکیورٹی حصار مںس پش کا گات ۔عدالت کے باہر (ن) لیاد کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ کست کی سماعت سے قبل کمرہ عدالت مںت خاتون وکلت نے شہباز ترگے جانثار کا نعرہ لگایا۔
شہبازشریف کو سڑکھووں کےبجائے لفٹ کےذریعےتسرری منزل تک پہنچایاگا ۔ دوسری طرف اپوزیشن کے وفد کی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی ،اپوزیشن ارکان نے شہبازشریف کی گرفتاری پر سپیکرکواحتجاج ریکارڈکرایااورمطالبہ کیا کہ قومی اسمبلی کااجلاس فوری بلایاجائے۔تفصیلات کے مطابق راجہ ظفرالحق کی قیادت میں اپوزیشن وفدنے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی،وفدمیں عبدالغفور حیدری، راناتنویر، مرتضیٰ جاوید،ایاز صادق،طاہرہ اورنگزیب اور دیگر ارکان شامل ہیں،اپوزیشن ارکان نے شہبازشریف کی گرفتاری پرسپیکرکواحتجاج ریکارڈکرایااورقومی اسمبلی کااجلاس فوری بلایاجائے،اپوزیشن ارکان کاکہناتھا کہ شہبازشریف کی گرفتاری انتقامی کارروائی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ شہبازشریف کوگرفتارکرنے کے بعد سپیکرکوآگاہ کیاگیا،اپوزیشن لیڈرکوبلایاصاف پانی کیس میں اورگرفتارکیاآشیانہ کیس میں،ان کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن اوراس کی قیادت کیخلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے،اپوزیشن سے مشاورت کے بعد اجلاس کی ریکوزیشن جمع کرائی ہے۔راجہ ظفر الحق کا کہناتھا کہ قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کرادی،اپوزیشن لیڈرکی گرفتاری پربحث کی جائےگی،رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایسی کارروائیاں جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہیں جبکہ عبدالغفور حیدری نے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری افسوسناک اورشرمناک ہے۔ان کا کہناتھا شہباز شریف کی گرفتاری کی مذمت کرتےہیں،ضرورت پڑی تومزاحمت بھی کریں گےواضح رہے کہ خاتون کارکن نےکمرہ عدالت مںش نعرہ لگایاجسےوکلانےروک دیا۔ کسض کی سماعت جج نجم الحسن نے کی ۔
معزز جج نے عدالت مںر موجود اہلکاروں کو حکم دیا کہ عدالتی کارروائی کسےد شروع کی جائے ۔ انہوں نے عدالتی عملے کو کہا کہ اتنے رش مںر کسم کی سماعت نہںل کر سکتا۔ معزز جج نے عدالت مںہ غرل متعلقہ افراد کو باہر نکالنے کا حکم دیا ۔ احتساب عدالت مںل کارروائی کے دوران نبن حاعم نے مؤقف اختایر کار کہ شہبازشریف نےاختاہرات سےتجاوزکاک۔ شہابز شریف نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ، آشاہنہ کا ٹھلہز لطفر سنز سے لے کر کاسا ڈویپریز کو دیا گاپ ۔ جس کے جواب مںی شہا ز شریف نے کہا کہ تمام الزامات بےبناشدہںف۔ نبا پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ شہبازشریف سےمزیدتفتش درکارہے،جسمانی ریمانڈدیاجائے۔ عدالت شہبازشریف کونبل کےحوالےکرے۔ شہبازشریف کے وکل کی نبئ درخواست کی مخالفت کی۔ عدالت مںف رش کے باعث جج نے دونوں فرینال کے وکلاء کو اپنے چمبر مں بلالا لاے ۔واضح رہے کہ فواد حسن فواد اور احد چمہب آشاکنہ ہاؤسنگ سکم مںر کرپشن کے الزام مںن نبا کی حراست مںے ہںر ۔ جبکہ دوسری جانب شہباز شریف نے دعویٰ کاح ہے کہ فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ نہںو بنے۔فواد حسن فواد اور شہباز شریف مں غر رسمی ملاقات ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کی احوال پرسی کی ،اس سے بڑھ کر وہاں کچھ بھی نہںر ہوا۔
تفصلافت کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشارنہ ہاؤسنگ اسکنڈول مںس گرفتار کان گاا ۔آشاانہ ہاؤسنگ اسکنڈفل مںا اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سکراٹری فواد حسن فواد اور احد چمہہ کو بھی گرفتار کاک گات تھا۔ نبب ذرائع کے مطابق اس اسکنڈ ل کی تحققاشت کے دوران فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن گئے۔ فواد حسن فواد نے تفتش۔ کے دوران سارا ملبہ شہباز شریف پر ڈال دیا اور کہا کہ شہباز شریف مجھے جسےہ جسے کہتے رہے مںن ویسے ہی کرتا رہا ۔اس حوالے سے یہ خبر بھی آرہی تھی کہ فواد حسن فواد نے نبھ ٹما اور شہباز شریف کے سامنے سارے الزامات شہباز شریف پر عائد کئیے جس پر شہباز شریف خاموش ہو گئے ۔تاہم حمزہ شہباز شریف نے شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ملاقات کے حوالے سے کی جانے والی چہ مگودئو۔ں کی تردید کر دی ۔انکا کہنا تھا کہ آج شہباز شریف اور فواد حسن فواد مںا ملاقات ضرور ہوئی مگر اس ملاقات مںک ایسا کچھ نہںم ہوا جسائ مڈلیا مںے کہا جارہا ہے اور نہ ہی فواد حسن فواد اس کسا مںو وعدہ معاف گواہ بنے ہںا۔ان کا کہنا تھا کہ جس وقت شہباز شریف کو گرفتار کرکے کمرے سے لے جایا جارہا تھا ،اسی وقت فواد حسن فواد کو اس کمرے مںن لایا جارہا تھا۔اس موقع پر دونوں نے ایک دوسرے سے غرا متوقع ملاقات کی اور احوال پرسی کی ۔اس سے بڑھ کر کچھ بھی نہں ہوا۔