کراچی: ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کی رپورٹ جمع کرانے کے بعد اب زرداری گروپ، آصف علی زرداری،، فرالس تالپور،، اومنی گروپ، انور مجید اور ان کے اہل خانہ کے تمام اکانٹس منجمد کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے رابطہ کا فیصلہ کرلیا ہے۔ منی لانڈرنگ
کی رقم سے دبئی اور لندن میں جائیداد لینے کے لیے ایف آئی اے کی ٹیم لندن اور دبئی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ کھوسکی شوگر ملز میں اہم ریکارڈ جلانے پر انور مجید کے ضمانت پر رہا دو بیٹوں نمر مجید اور مصطفی مجید کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کے پیسوں سے دبئی میں انور مجید نے ایک کمپنی بنائی اور اس کمپنی کے اکانٹ سے لندن میں بھی جائیداد خریدی گئی۔ایف آئی اے کی ایک ٹیم اب دبئی اور لندن جانے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ اومنی گروپ اور انور مجید کی جائیداد کے بارے میں تفصیلات لی جاسکیں۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ کھوسکی شوگر ملز سے 27 ہارڈ ڈسک ملی ہیں جن کی مدد سے ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ کے حوالے سے کافی مواد ملا ہے اب 3 مزید شوگر ملز پر چھاپوں کی تیاری کی جارہی ہے اب تک جو ثبوت سامنے آئے ہیں اس کی روشنی میں اومنی گروپ، انور مجید، آصف زرداری اور فرالں تالپور کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔واضح رہے ایف آئی اے حکام نے کہاہے کہ اب
منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے والے اکاونٹس کی تعداد 33 ،ْ رقم 41ارب روپے ہوگئی ہے ،ْ سامنے آنے والے مزید 11اکاونٹس کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں جعلی و بے نامی اکاونٹس کی تعداد 33ہوگئی ہے، منی لانڈرنگ کیس کی اب تک رقم 35سے بڑھ کر 41ارب ہوگئی ہے۔یہ چار اکاونٹس بھی سمٹ، یو بی ایل اور سندھ بنک کے ہیں جبکہ پچھلے 29اکاونٹس بھی انھی بنکس کے تھے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق بتاتے ہیں کہ ان چار اکاونٹس میں 6ارب روپے کی رقم آئی بھی اور گئی بھی ، حکام کے مطابق نئے انکشاف شدہ 4اکاونٹس میں سے کچھ مزید اومنی گروپ کے ہیں ۔سامنے آنے والے نئے 11اکاونٹس کی بھی تحقیقات جاری ہیں ،ْ یہ نئے اکاونٹس منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے دوران سامنے آئے ہیں۔حکام کے مطابق ان اکاونٹس سے زرداری گروپ کے اکائونٹ میں 9کروڑ کی رقم کی ترسیل ہوئی ،ْزرداری گروپ کو 9 کروڑ کی ترسیل دو کمپنیوں کے جعلی یا بینامی اکاونٹ سے ہوئی۔پہلے سے درج منی لانڈرنگ کے مقدمے اور نئی انکوائری میں زرداری گروپ کو 12کروڑکی ترسیل سامنے آئی ہے۔اس پیشرفت پر حکام کا کہنا ہے کہ نئے سامنے آنے والے اکاونٹس کی ٹھوس تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، ایف بی آر سے ان اکاونٹس کے مالکان کا ڈیٹا مانگا گیا ہے اور پھر انھیں نوٹسز دے کر طلب کیا جائیگا