بنوں (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور بنوں سے سابق ممبر قومی اسمبلی ملک ناصر خان انتقال کرگئے۔ ملک ناصر خان کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور کئی دنوں سے پشاور میں زیرعلاج تھے۔ مرحوم کی نمازہ جنازہ بنوں میں ادا کی گئی ہے مرحوم کو ان کے آبائی گاؤں جان کلہ بزید خیل میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
مرحوم ملک ناصر خان 1959 میں جاں کلہ بزید خیل سوارنی میں پیدا ہوئے۔ میٹرک تک تعلیم ایچی سن کالج لاہور میں حاصل کی۔ اس کے بعد ایڈورڈز کالج پشاور سے ایف ایس سی اور بیچلر کی ڈگری حاصل کی جبکہ وکالت کی ڈگری پشاور لاء کالج سے حاصل کی۔مرحوم ملک ناصر خان کا ایک سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد بھی ایم پی اے رہ چکے ہیں۔ ملک ناصر خان نے سیاست میں پہلا قدم ملک میں ہونے والے پہلے بلدیاتی انتخابات میں رکھا اور اس وقت جنرل کونسلر کی نشست پر انتخابات لڑے جس میں وہ کامیاب ہو ئے۔ اس کے بعد سال 1988 اور 1993 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے۔ مرحوم سیاستدان ہونے کیساتھ ساتھ بہترین کھلاڑی بھی تھے۔
جس کی بناء پر 1993 میں صوبائی کابینہ میں وزیر کھیل منتخب کئے گئے۔ اسی طرح 1997 میں ایم این اے منتخب ہوئے اور پارلیمانی سیکرٹری برائے اسپورٹس اینڈ ٹوارزم منتخب کئے گئے۔ملک ناصر خان نے سال 2014 میں پاکستان مسلم لیگ ن سے مستعفی ہو کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی اور پاکستان تحریک انصاف کو بنوں میں مضبوط گڑھ بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا آخری بار پارٹی ٹکٹ کے معاملے پر ناراض ہوکر ملک ناصر خان نے ضمنی انتخابات میں این اے 35 پر آزاد حیثیت میں حصہ لیا۔مرحوم ہاکی کے بین الاقوامی کھلاڑی رہ چکے ہیں۔ پاکستان کیلئے جونیئر اولمپک بھی کھیلا۔ انہوں نے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں کھیلتے ہوئے پاکستان کو فتح دلانے میں بہترین کردار ادا کیا۔
ہاکی کا بہترین کھیل پیش کرنے اور ڈریبلنگ پر انہیں ہاکی گولڈن اسٹیک کا لقب دیا گیا تھا۔ ہاکی کیساتھ ساتھ وہ ٹینس اور اسکواش کے بھی بہترین کھلاڑی تھے۔ملک ناصر خان کے بعد ان کے گھرانے کے سربراہ ملک مرتضی جبکہ سیاسی جانشین ملک عدنان ہوں گے۔