کراچی (ویب ڈیسک ) مسلسل بڑھتے ڈالر کو ہفتے کے آخری روز بریک لگ گئی،انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر مضبوط ہونے کے باعث پاکستان کے قرضوں میں 110 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔ دوسری جانب سٹاک ایکسچینج کا آغاز انتہائی مایوس کن ہوا ہے اور سرمایہ کاروں کو کاروبار کے آغاز پر ہی اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں پوری ہفتے کی تنزلی کے بعد روپے کی قدر میںایک روپیہ اور 30 پیسے کا اضافہ ہوا ہے ۔ ڈالر کی قیمت میں حالیہ کمی کے باعث اب اس کی حیثیت 132 روپے 50 پیسے کے برابر رہ گئی ہے۔ ڈالر کی قدر میں اس کمی کے باعث پاکستان پر قرضوں میں 110 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں اچانک 10 روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا تھا جس کے باعث قومی خزانے پر 900 ارب روپے کا بوجھ بڑھ گیا تھا۔دوسری جانب سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری میں مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ کاروبار کے آغاز پر ہی کے ایس ای 100 انڈیکس میں 818 پوائنٹس تک کی کمی آئی تاہم بعد میں اس میں تھوڑا سا اضافہ ہوا۔ صبح ساڑھے 10 بجے تک 100 انڈیکس میں 627 پوائنٹس کی کمی واقع ہوچکی ہے جس کے باعث انڈیکس 38 ہزار کی نفسیاتی حد کھو کر 37 ہزار 771 پوائنٹس پر آچکا ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں آج ہونے والی مندی کے باعث ایک اعشاریہ 63 فیصد سرمائے میں کمی ہوئی ہے اور سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔