لاہور( ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان پنجاب اسمبلی نے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر احتجاجاًتمام قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اور بطور ممبران استعفے دینے کا فیصلہ کرلیا اور اپنے استعفے حمزہ شہباز کو جمع کرا دئیے ۔مسلم لیگ (ن) کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس قائدحزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ، موجودہ بلدیاتی نظام کو تحلیل کر کے نیا نظام لانے،مہنگائی اور بیروزگاری سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اورمہنگائی کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی ۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت اپنے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کر سکی ۔ آٹھ مہینوں میں مہنگائی کاطوفان برپا کر کے عوام کا جینا محال کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے استعفے سے حکومت کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی واضح ہو گئی ہے۔حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے میں مصروف ہے ۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت بلدیاتی نظام کی آڑ میں جو کرنا چاہتی ہے اس کا سب کو علم ہے ہم اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (ن) لیگ پنجاب کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اجلاس میں مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ آٹھ مہینوں میں مہنگائی کاطوفان برپا کر کے عوام کا جینا محال کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے استعفے سے حکومت کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی واضح ہو گئی ہے۔