لاہور (ویب ڈیسک) خاندانی ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اپنی والدہ کو کلثوم نواز کی وفات کے متعلق لاعلم رکھا۔ بیگم شمیم کو نواز شریف نے جیل سے رہائی ملنے کے بعد خود آگاہ کیا ۔ بیگم شمیم اختر کو باخبر رکھنے کی وجہ ان کی خراب طبیعت ہے۔ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت کے لیے جاتی امرا میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی آمد اور تعزیت جاری ہے جب کہ،
نوازشریف کی طبیعت خراب ہونے کے باعث ان سے تعزیت کرنے کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔ نواز شریف جاری امراء میں اپنی والدہ کے ساتھ موجود ہیں ۔ نواز شریف کو ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ نواز شریف تعزیت کے لیے آنے والوں سے کل شام 4 بجے کے بعد ملاقات کریں گے ۔ جبکہ دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف، بیٹی مریم اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں تین روز کی توسیع کردی گئی ہے جب کہ بیگم کلثوم نواز کی نمازِ جنازہ کل لندن میں ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی جائے گی۔حکومت پنجاب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں تین روز کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ بیگم کلثوم نواز کی تجہیز و تدفین میں شرکت کے لیے رات گئے تینوں قیدیوں کو اڈیالہ جیل سے 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے آج پے رول پر رہائی کی مدت میں توسیع کی سمری وزیراعلی آفس کو ارسال کی جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔گزشتہ روز صدر (ن) لیگ شہباز شریف نے تینوں قیدیوں کی 5 روز کے لیے رہائی کی درخواست کی تھی کیونکہ میت لندن سے واپس لانے اور تدفین میں کم از کم تین دن لگیں گے، تاہم پنجاب حکومت نے ابتدائی طور پر تینوں قیدیوں کو 12 گھنٹے کے لیے رہائی کی اجازت دی تھی جس میں اب مزید تین روز کی توسیع کی گئی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی عمرہ کے تین کمروں کو سب جیل قرار دے دیا ہے جس کی وجہ سے تینوں قیدی اپنے اپنے کمروں میں محدود رہنے اور جیل قوائد کے پابند ہیں۔ تینوں کو ایک دوسرے کے کمرے میں جانے کے لیے بھی جیل حکام کی اجازت درکار ہے۔ نواز شریف اور اہل خانہ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے جاتی امرا کی سیکیورٹی پر بھاری نفری تعینات ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کا کینسر کے باعث لندن کے اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔ ان کی نمازِجنازہ جمعرات کو لندن میں ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی جائے گی۔