لاہور: محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے پنجاب کے قومی جانور اڑیال کاسروے شروع کردیا سالٹ رینج میں اڑیال کی تعداد ساڑھے تین ہزارسے تجاوزکرگئی گزشتہ 10 برسوں میں اڑیال کی افزائش میں 3 ہزارکا اضافہ ہواہے۔
محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب ان دنوں پنجاب اڑیال کا سروے کرنے میں مصروف ہے، اڑیال ہرن کا مسکن سالٹ رینج ہے۔ ڈائریکٹرجنرل پنجاب وائلڈلائف اینڈپارکس خالدعیاض نے بتایا کہ اس وقت کالاباغ اورمیانوالی میں سروے مکمل ہوچکا ہے جبکہ چکوال، جہلم اورخوشاب میں یہ کام چنددن میں مکمل ہوجائیگا، انہوں نے بتایا 2004میں کیے گئے سروے کے دوران یہاں اڑیال کی تعدادخطرناک حدتک کم ہوکرساڑھے چارسو تک پہنچ گئی تھی تاہم یہاں اڑیال کی تعدادکا تخمینہ 3700 تک لگایا گیا ہے، انہوں نے کہا اڑیال کی تعدادبڑھنے سے ہرسال بین الاقوامی شکاریوں کی آمدمیں اضافہ ہورہا ہے ،بیرون ملک پاکستان میں اڑیال کے شکارکےلئے ون ڈے ہنٹ کا سلوگن استعمال ہورہا ہے کیونکہ اب شکاریوں کواڑیال کے شکارکے لئے کئی کئی دن انتظارنہیں کرناپڑتا بلکہ وہ ایک ہی دن میں شکارکرلیتے ہیں۔
محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجا ب کے مطابق اڑیال کی افزائش میں اضافے کی بڑی وجہ مقامی تنظیمیں بھی ہیں، کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز اڑیال کی افزائش بڑھانے اور اس کے مسکن کوبچانے میں اہم کرداراداکررہی ہیں، ہنٹنگ ٹرافی کے لیے جوغیرملکی شکاری آتے ہیں ان سے 17 لاکھ روپے تک فیس وصول کی جاتی ہے اوراس فیس کا 80 فیصدتک حصہ ان سی بی اوزکودے دیاجاتا ہے۔
اڑیال کے حالیہ سروے میں جہاں محکمہ جنگلی حیات کا سینسزڈیپارٹمنٹ مصروف ہے وہیں مقامی سی بی اوزکی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں اڑیال کی تعداد کی حتمی جانچ کے لئے سروے کریں، واضع رہے کہ اڑیال ہرن کوپنجاب کی پہچان سمجھاجاتا ہے، اس کے شکارکے لئے جہاں ہرسال درجنوں غیرملکی شکاری پنجاب سالٹ رینج کا رخ کرتے ہیں وہیں مقامی شکاری بھی ہنٹنگ ٹرافی میں شریک ہوتے ہیں تاہم محکمے کی طے شدہ پالیسی کے مطابق مقامی شکاریوں کی نسبت غیرملکی شکاریوں کو اڑیال ٹرافی ہنٹنگ کے لئے ترجیع دی جاتی ہے۔
پنجاب اڑیال پاکستان میں پائے جانے والی لمبے سینگوں والے بکرے کی ایک قسم ہے- یہ پہاڑی بکرے اڑیال جس کو ارکارس یا شاپو بھی کہتے ہیں ان کی پاکستان میں مجموعی طورپر 6 اقسام ہیں ، اڑیال ان میں سے ایک ہے ، اڑیال سالٹ رینج اور چٹا کالا رینج کی پہاڑیوں پر پایا جاتا ہے تاہم اس کے علاوہ یہ پنجاب کے دو آبہ کے علاقے میں بھی دیکھا گیا ہے۔ یہ ایک خاکی رنگ کا بکرا ہے جس کا نچلا دھڑ سفید اور ان دونوں کو جدا کرتی ایک سیاہ پٹی ہوتی ہے- اس کے سینگ تمام عمر بڑھتے رہتے ہیں اور جس بکرے کے جتنے بڑے سینگ ہوں اس کی عمر اتنی ہی بڑی ہوگی- آبادی کا پھیلاؤاور جنگلات کی تباہی نے اس جنس کو خطرے سے دوچار کر رکھا ہے۔