واشنگٹن: دو روز قبل امریکا نے افغانستان میں داعش کے ٹھکانے پر ’’سارے بموں کی ماں‘‘ کہلانے والا بم گرایا تھا جس سے اب تک ہلاک ہونے والے داعش جنگجوؤں کی تعداد 90 ہوگئی ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان ایڈم اسٹمپ کے مطابق امریکی فوج نے پہلی مرتبہ افغانستان میں نان نیوکلئیر بم کا استعمال کیا جس سے داعش کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے ضلع ایچن کی پہاڑیوں پر 11 ٹن بارودی دھماکا کرنے والے جی بی یو 43 نامی بم سے داعش کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا جبکہ افغان سیکیوریٹی فورسز کے مطابق اس حملے میں اب تک داعش کے 90 جنگجو ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ پینٹاگون کے مطابق نان نیوکلئیر بم کا مختصر نام ’’مدر آف آل بمز‘‘ ہے جب کہ فضائیہ میں اسے میسو آرڈیننس ایئر بلاسٹ بم کہا جاتا ہے۔
امریکا نے جی بی یو 43 بم کا عراق جنگ سے قبل 2003 میں پہلی مرتبہ کامیاب تجربہ کیا تھا جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ تجربے کے دوران 32 کلومیٹر دور تک آسمان پر گہرے بادل چھا گئے تھے۔ جی بی یو 43 بم 10 ہزار 300 کلو گرام وزنی ہے جسے کار گو طیارے ایم سی 130 کے ذریعے ضلع ایچن کی پہاڑیوں پر گرایا گیا۔ دوسری جانب افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن کا کہنا ہے کہ نان نیوکلیئر بم پہاڑیوں پر داعش کے ٹھکانوں پر گرایا گیا اور داعش کے خلاف جارحانہ اقدامات اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے یہ مناسب قدم ہے۔