کراچی (ویب ڈیسک) ورلڈ کپ کے بعد کچھ ٹیموں نے نئے کوچنگ اسٹاف کی تلاش شروع کردی ہے،سری لنکا کے کوچنگ امیدواروں میں شامل مکی آرتھر کو فیصلے سے قبل پی سی بی کے جواب کا انتظار ہے،اگر موجودہ پاکستانی کوچ سے معاملات طے نہ ہوئے تو آئی لینڈرز پال فاربریس کو ذمہ داری سونپ دیں گے، بورڈ پہلے ہی 8 برس میں 9 کوچ تبدیل کرکے ’’ورلڈ ریکارڈ‘‘ قائم کرچکا ہے۔ پاکستانی حکام پہلے ہی واضح کر چکے کہ اس حوالے سے اشتہار جاری کیا جائے گا جس پر آرتھر کو بھی درخواست دینا ہوگی، وہ اس سے قبل جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی کوچنگ بھی کرچکے ہیں۔دوسری جانب سری لنکا کرکٹ بورڈ واضح کرچکاکہ اسے رواں ماہ کے بعد موجودہ کوچز کی مزید خدمات درکار نہیں ہوں گی۔ سب سے بڑا نقصان ہیڈ کوچ چندیکا ہتھوراسنگھے کو ہوگا،ان کے معاہدے میں ابھی 16 ماہ باقی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹریور بیلس کے 2011 میں4 برس مکمل کرنے کے بعد کوئی بھی سری لنکن کوچ اپنے عہدے کی مدت پوری نہیں کرسکا، کچھ خود چھوڑ کر چلے گئے بعض کو ایس ایل سی نے فارغ کردیا۔ اس معاملے میں آئی لینڈ بورڈ 8 برس میں 9 کوچ تبدیل کرکے ایک طرح سے ’’ورلڈ ریکارڈ‘‘ قائم کرچکا ہے، اوسط مدت دیکھی جائے تو ہر کوچ کے حصے میں ایک برس سے بھی کم کا وقت آتا ہے، برطرف ہونے والوں میں سے صرف جیف مارش نے ایس ایل سی پر مقدمہ کیا اور جیت بھی گئے تھے۔فی الحال نئے کوچ کیلیے مضبوط امیدواروں میں آرتھر اور پال فاربریس شامل ہیں، کچھ سینئر کھلاڑی فاربریس کے حق میں ہیں جبکہ وزیر کھیل ہیرن فرنانڈو خود ان سے رابطے میں ہیں، وہ اس وقت بطور اسپورٹس ڈائریکٹر ورکشائر کائونٹی کام کررہے ہیں۔