counter easy hit

اجتماعی زیادتی میں ملوث پولیس افسران کیخلاف کارروائی کا حکم

کراچی: ایڈیشنل سیشن جج ملیر نے لڑکی سے زیادتی میں ملوث تھانہ ملیر سٹی کے پولیس افسران واہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ کراچی کی ملیر کورٹ میں مبینہ طور پر اجتماعی کی شکار 16 سالہ لڑکی کو پولیس کی جانب سے بھی مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے کی کیس کی سماعت ہوئی۔ The order of action against police officers involved in collective abusesمتاثرہ لڑکی نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ مجھے 13 اپریل کو اغوا کرنے کے بعد کونین اور اس کے دو ساتھیوں نے اغوا کیا، ملزمان 2 روز تک مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے جس کے بعد پولیس نے مجھے بازیاب کرواکر ملزمان کے ہمراہ تھانے منتقل کردیا۔لڑکی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ملزمان سے 50 ہزار روپے لے کر انہیں چھوڑ دیا جبکہ مجھے رات بھر تھانے میں رکھا اور مجھے برہنہ کرکے غیر اخلاقی حرکتیں کرتے رہے، اب پولیس دھمکیاں دے رہی ہے۔  مجھے انصاف چاہیئے ورنہ میں خودکشی کرلوں گی۔ایڈیشنل سیشن جج ملیر نے  تھانہ ملیر سٹی کے پولیس افسران واہلکاروں کے خلاف کارروائی اور مقدمہ تھانہ ملیر سٹی سے دوسرے تھانے منتقل کرنے کا حکم دیا جب کہ اجتماعی زیادتی کے ملزمان کو بھی فوری گرفتار کرنے کاحکم دے دیا۔ ملزمان میں ایس آئی او نفیس، ایس آئی کاظم اور ایچ سی ظفر باجوہ شامل ہیں۔