اسلام آباد: ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے چینلز پر پانچ وقت اذان نشر کرنے کا حکم معطل کردیا ہے۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے چینلز پر 5 وقت آذان نشر کرنے کا حکم معطل کردیا ہے۔ 26 صفحات پر مشتمل عدالتی فیصلے میں مغرب کی اذان سے قبل اشتہارات نہ چلانے جب کہ درود شریف اور ملکی سلامتی کی دعائیں چلانے کا حکم بھی معطل کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد چلانے کے حوالے سے احکامات اور رمضان ٹرانسمیشن ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے لیے وزارت داخلہ کی کمیٹی کو بھی غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق عدالت نے پہلے عشرے کی جو عمل درآمد رپورٹ مانگی ہے وہ پیمرا کا اختیار ہے، پیمرا کے پاس ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانے کا مکمل اختیا ہے جب کہ ہائی کورٹ ریگولیٹر کا کردار ادا نہیں کرسکتی، پیمرا ریگولیٹر ہے وہی چینلز کو اپنے ضابطہ اخلاق کا پابند بنائے اور چینلز رمضان کے تقدس کو مدنظر رکھتے ہوئے خود اقدامات اٹھائیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چینلز پر 5 وقت اذان سمیت ماہ مقدس کے حوالے سے احکامات جاری کیے تھے جس پر نجی چینل اور پاکستان پراڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے 9 مئی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔