اسلام آباد…….حکومت نے نئی ایئر لائن پاکستان ائیر ویزکو مثالی بنانے کی تو ٹھان لی، تاہم کیا مستقبل میں اسے پی آئی اے میں ضم کیا جائے گا یا آزاد کام کرے گی،سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الہی اب تک لاعلم ہیں۔
پارلے مانی سیکریٹری خزانہ تو کہتے ہیں انہوں نے تو ابھی اس معاملے کو دیکھا ہی نہیں۔کم خرچ بالا نشیں،یہ ہے وہ فارمولا جس پر بن رہی ہے پاکستان کی نئی ایئر لائن پاکستان ایئر ویز،جو شروع ہو گی صرف 10 جہازوں سے اور یہ طیارے لیے جائیں گے لیزپر،عملہ بھرتی کیا جائے گا کنٹریکٹ پراور وہ بھی صرف گنا چنا، اس میں ہوں گے پائلٹ، جہاز کا عملہ، انجینئر اور ٹریفک کے لوگ۔ایئر لائن کارگو اور کوریئر سمیت تمام سروسز مہیا کرےگی۔ کامیابی کے بعد کمپنی کا مستقبل کیا ہو گا ؟ سیکریٹری ایوی ایشن بھی نہیں جانتے، ایئر لائن مستقبل میں پی آئی اے کو جوائن کرتی ہے یا نہیں ، یہ کہنا قبل از وقت ہے۔سیکریٹری ایوی ایشن اگر دونوں سرکاری ایئر لائنز کے مستقبل سے لاعلم ہیں تو پارلیمانی سیکریٹری خزانہ کا بھی یہی حال ہے ۔ سو ارب کے ابتدائی سرمائے سے ایئر لائن شروع کی جا رہی ہے۔ایوی ایشن انڈسٹری کے ماہرین کا ماننا ہے کہ پاکستان ایئر ویز کو کامیاب کرنے کے بعد حکومت پی آئی اے کو نئی ایئر لائن میں ضم کر سکتی ہے اور تبھی قومی ایئر لائن کی نجکاری کے حقیقی فوائد حاصل ہو سکیں گے۔