اسلام آبد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی دواد چوہدری نے کہنا تھا کہ سزا کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جا رہا، ایک دوسرے وقار کا خیال رکھنا چاہیئے، جبکہ فیصل واوڈا نے کہا مشرف سے این آر او لینے والوں کو کب بھانسی ہوگی؟ مراد سعید نے کہا بلاول ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جس میں والد کی لوٹ مار کا حساب نہ مانگا جائے۔
بیٹا ہو گا یا بیٹی؟ اس کا انحصار کس بات پر ہوتا ہے ؟ بڑے کام کی تحقیق
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاہے کہ اگر پرویز مشرف کو پھانسی کی سزا ہو سکتی ہے تو اْس وقت کے سیاستدانوں اور این آر او لینے والوں کو کب پھانسی کی سزا ہوگی؟ مشرف زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں اور ایک مجرم نوازشریف جو بیماری کا بہانہ کرکے بھاگ گیا۔اگر مشرف اشتہاری اور مفرور ہے اور اْس کا فیصلہ ہو سکتا ہے تو پھر اسحاق ڈار ، حسن اور حسین نواز جیسے اشتہاریوں کا فیصلہ کب ہوگا؟ادھرجدہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہاکہ پرویز مشرف کو دی جانے والی سزا کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جا رہا۔ ملک میں افراتفری اور انتشار نہیں ہونا چاہیے ۔ اداروں کو ایک دوسرے کے وقار کا خیال رکھنا چاہیے ، مل بیٹھ کر مسائل کا حال نکالنا ہوگا۔فوج کے ساتھ مشاورت وقت کا تقاضا ہے ۔بلاول بھٹو کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہاہے کہ سندھ کے عوام حادثاتی چیئرمین کی جمہوریت کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، جس نے بھی قومی خزانے پر ہاتھ صاف کیے ان کی جوابدہی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پرچی والے چیئرمین کے پاس کرنے کو کچھ نہیں توتقریر ہی بدل لیں، بلاول وہ جمہوریت مانگ رہے ہیں جس میں والد کی لوٹ مار کا حساب نہ مانگا جائے ، بلاول اور ان کے والد کی جمہوریت نے عوام کو جہالت اور وسائل کی لوٹ مار دی۔ انتخابات میں شفافیت کبھی پیپلزپارٹی کا مقصد تھا ،نہ ہے اور نہ ہوگا، بلاول جانتے ہیں الیکشن شفاف ہوئے تو ایک یونین کونسل ہاتھ نہیں لگے گی، بلاول جان لیں انتخابات شفاف ہوں گے اور سندھ بھی لٹیروں سے نجات حاصل کرے گا۔