مریم نواز نےبجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے جو اس کی حمایت کرے گا وہ عوام دُشمن ہوگا، اُنہوں نے اعلان کیا کہ اب وہ خاموش نہیں رہیں گی اور اے پی سی کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا ۔
خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق درخواست ضمانت مستر ہونے پر مریم نواز اظہار یکجہتی کیلئے اُن کے گھر پہنچی، جہا ں میڈیا سے گفتگو میں اُنکا مرکزی نقط یہی تھا کہ اب میں چُپ نہیں رہوں گی۔اُنہوں نے بجٹ کو عوام دُشمن کہااور کہا جو بجٹ کے حق میں ووٹ دے گا وہ عوام دُشمن ہوگا۔ مریم نواز مزاحمتی موڈ میں نظر آئیں شاید اس لیئے کہ ماضی میں اُن کی خاموشی پر حکومت سے ڈیل کا الزام لگتا رہاہے ۔ خاموشی توڑنے کا یہ اعلان کیا کسی تحریک کا پیش خیمہ ہے یامحض سیاسی بیان ؟ وقت کی کسوٹی پر اس اعلان کا پرکھا جانا ابھی باقی ہے ۔