لاہور (ویب ڈیسک )پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہاہے کہ آرمی چیف کی توسیع کا فیصلہ سرحدو ں کے معالات پیش نظررکھ لیا گیا ہے تو پھر عمران خان سابق آرمی چیف کیانی اور اس وقت کی حکومت سے معافی مانگیں جس نے ملکی حالات کے پیش نظر جنرل کیانی کوتوسیع دی تھی ۔ ضرور پڑھیں: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سپریم جوڈیشل کونسل سے بڑی خوشخبری مل گئیدنیا نیوز کے پروگرام ”آن دا فرنٹ“میں گفتگو کرتے ہوئے پلوشہ خان نے کہا کہ جنرل(ر) اشفاق پرویز کیانی کو اس وقت توسیع دی تھی جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور پاکستان کے اندرونی حالات بہت مشکل تھے لیکن اس وقت عمران خان نے بیان دیا تھا ۔پلوشہ خان کا کہنا تھا آج آرمی چیف کو توسیع دیکر عمران خان کی طرف سے ہماری تقلید کی جارہی ہے ، اگر آج کی پالیسی درست ہے تو پھر اس وقت کی پالیسی بھی درست تھی ۔ ان کاکہناتھا کہ اگر یہ فیصلہ سرحدو ں کے معالات پیش نظررکھ لیا گیا ہے تو پھر عمران خان سابق آرمی چیف کیانی اور اس وقت کی حکومت سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کشمیریوں سے بھی معافی مانگیں کہ ایک ظالم شخص کی واپسی کیلئے دعا گو ہوئے جو اب کشمیریوں کی گردنوں پر مسلط ہوگیاہے ۔ اور پاکستان کے اندرونی حالات بہت مشکل تھے لیکن اس وقت عمران خان نے بیان دیا تھا ۔پلوشہ خان کا کہنا تھا آج آرمی چیف کو توسیع دیکر عمران خان کی طرف سے ہماری تقلید کی جارہی ہے ، اگر آج کی پالیسی درست ہے تو پھر اس وقت کی پالیسی بھی درست تھی ۔ ان کاکہناتھا کہ اگر یہ فیصلہ سرحدو ں کے معالات پیش نظررکھ لیا گیا ہے تو پھر عمران خان سابق آرمی چیف کیانی اور اس وقت کی حکومت سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کشمیریوں سے بھی معافی مانگیں کہ ایک ظالم شخص کی واپسی کیلئے دعا گو ہوئے جو اب کشمیریوں کی گردنوں پر مسلط ہوگیاہے ۔