حیدرآباد(ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہم شریف خاندان کے ساتھ ہیں، ایک بیٹی اپنے باپ اور جمہوریت کے لئے لڑ رہی ہے، پہلے بھٹو کی بیٹی جیلوں کے باہر انتظار کرتی تھی آج بینظیر کی بیٹی جیلوں کے باہر انتظار کرتی ہے، ہر حکومت چاہتی ہے کہ ان کی حکومت میں امن وامان ہو لیکن موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں احتجاج اور شور شرابہ ہوتا رہے، خان صاحب آپ کو تو اتنا بھی شعور نہیں آپ نے تو مودی کی کامیابی کی دعا مانگی تھی۔ جبکہ دوسری جانب موجودہ صورتحال میں اپنی ہٹ دھرمیوں اور مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت ایک مرتبہ پھر جارحیت پر اُتر آیا ہے۔اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ موجودہ صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت نے لائن آف کنٹرول پرفائرنگ میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کے تین جوان شہید ہو گئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نےبتایا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں بھارتی فوج کے پانچ اہلکار ہلاک ہوئے۔ واضح رہے کہ بھارت کی لائن آف کنٹرول پر فائرنگ میں غیر معمولی اضافہ اس وقت سامنے آیا جب مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری توجہ دے رہی ہے جبکہ آج ہی اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا ہے جو کل ہو گا۔اس سے قبل بھارت کی گھناؤنی سازش کی خبریں بھی موصول ہوئی تھیں جن کے مطابق بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ظلم سے عالمی توجہ ہٹانے کی سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔ جارحیت پسند بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اب نئے ڈرامے کی تیاری کر لی ہے۔ جس کے تحت بھارتی فوج نے اپنے ہی علاقے میں جعلی کارروائی کی منصوبہ بندی کر لی۔ اس حوالے سے مقبوضہ علاقے میں پاکستانی جھنڈا لگا کر جعلی جھڑپ کی تیاری کر لی گئی ہے۔بھارت کے گھناؤنی منصوبہ بندی کے مطابق اس جعلی کارروائی کو بعد میں لائن آف کنٹرول کے اُس پار آپریشن قرار دیا جائے گا۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر خود ساختہ جھڑپ کی منصوبہ بندی کررہی ہے ۔ خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم جاری رکھے اور کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئے جس پر پاکستان نے عالمی برادری کی توجہ اس مسئلے کی جانب بارہا مبذول کروائی تھی۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران نیازی کو اگر بھارت کا مکرہ چہرہ دنیا کے سامنے لانا ہے تو انہیں کم از کم پاکستان میں سیاسی انتقامی کارروائیوں کوبند کرنا ہوگا،آصف علی زرداری،فریال تالپور اور وزیر اعلیٰ سندھ کے علاوہ پیپلز پارٹی کے وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف جو کیسز ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے، یہ صرف اور صرف پیپلز پارٹی کا میڈیا ٹرائل کرنے کی غرض سے جھوٹے اور من گھڑت کیسز قائم کئے گئے ہیں،موجودہ حکومت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جو کچھ کررہی ہے، اس سے کشمیر کاز کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے،نیازی حکومت اس وقت اس ملک میں اپوزیشن کے ساتھ کررہی ہے وہ جمہوریت نہیں بلکہ آمریت ہے، قاتلوں اور دہشتگردوں کے اہل خانہ کو بھی عید کے دنوں میں اپنے اہل خانہ سے ملنے دیا جاتا ہے لیکن ملک کے سابق صدر سے اس کی بیٹی کو بھی نہیں ملنے دیا گیا جبکہ غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر عید کی رات 12 بجے ایک بیمار خاتون کو زبردستی اڈیالہ جیل منتقل کرکے آج تک اس کے اہل خانہ کو ان سے نہ ملنے دینا کون سا قانون ہے۔