لاہور: پاکستان مسلم لیگ نے یوم تکبیر 28 مئی کو اسلام آباد میں پہلا جلسہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، حکومت کو ہر پلیٹ فارم پر ٹف ٹائم دیا جائے گا۔ مرحلہ وار ملک بھر میں احتجاجی جلسے کیے جائیں گے۔ مریم نواز جلسوں سے خطاب کریں گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن نے حکومت کو ہر پلیٹ فورم پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جس کے تحت ن لیگ ملک بھرمیں مرحلہ وار احتجاجی جلسے کرے گی۔ مسلم لیگ ن پہلا سیاسی جلسہ 28 مئی کو یوم تکبیر کے موقع پر کرے گی۔ مریم نواز، حمزہ شہبازاوردیگر رہنما اسلام آباد جلسے سےخطاب کریں گے۔ پارلیمان میں قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔ اسی طرح نائب صدر ن لیگ مریم نوازملک بھرمیں ہونے والے احتجاجی جلسوں سے خطاب کریں گی۔ دوسری جانب پارٹی اجلاس کے موقع پرمسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کٹھ پتلی وزیراعظم کو نہیں مانتی۔ جعلی وزیر اعظم کو نہیں مانتی کیونکہ یہ اس وزیراعظم کی کرسی کی بھی توہین ہے۔ نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ ببانگ دہل کہتی ہوں کہ بیانیہ ایک ہی ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔ ووٹ کی عزت نہیں کی جائے گی تو یہی حال ہوگا جو اب ملک کا ہو رہا ہے۔ بیانیہ صرف نواز شریف کا ہی ہے۔ شہباز شریف بھی نواز شریف کو لیڈرمانتے ہیں۔ نوازشریف کے بیانیئے کوبیان کرنے کا فرق ہوسکتا ہے۔ اگر کسی کا خیال تھا بیانیہ ٹھیک نہیں تو وہ بھی اب نواز شریف کے بیانیے پر آ گیا ہے۔ اگر ایک شخص کہتا ہے آئین پرعمل کرو تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ ملک میں بہتراورعوامی حکومت آئے گی تو سارے مسائل حل ہوں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ علیمہ خان اوردوسروں کی پراپرٹی نکل آتی ہے، ان کا نام بھی نہیں لیا جاتا۔ علیمہ خان نے جو الماریاں بھری ہیں وہ انہیں دکھائی نہیں دیتیں۔ ان سب کی پراپرٹیزجب سامنے آتی ہیں توان کیخلاف کارروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جو مہرے ہیں ان کا کیا نام لیں؟ یہ سب نیب کونظر نہیں آتا؟ نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے کہا کہ نیب نے جوکیسزبنانے ہوتے ہیں وزراء اور جعلی وزیراعظم 18 دن پہلے بتا دیتے ہیں۔ نیب نے جسے گرفتارکرنا ہوتا ہے وہ بھی وزراء اور جعلی وزیراعظم پانچ دن پہلے بتا دیتے ہیں۔ جب سلیکٹڈ احتساب ہوگا تو اس کی کوئی ساکھ نہیں ہوگی۔ سلیکٹڈ احتساب کرنے والے کی کوئی ساکھ ہے نہ ہی اس ادارے کی کوئی ساکھ ہے۔سلیکٹڈ احتساب جب ہو تو اس ادارے کی کیا ساکھ رہ جاتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایسے میں کیسے مان لوں کہ نیب ایک آزاد ادارہ ہے۔جب تمام وزراء نیب کے ترجمان ہیں اور جعلی حکومت کے سب سربراہ بھی ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہم نے جعلی احتساب اور جعلی انتقام کا سامنا کیا ہے۔ہم آگ کے دریا سے گزر کر یہاں پہنچے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہم اس طرح کے اشتہاری نہیں ہوئے کہ مقدمے کے بعد باہر بھاگ جائیں۔ہم تو وہ لوگ ہیں جو جعلی سزائیں اور جعلی مقدمے بھگت رہے ہیں۔انھوں نے کہا ‘ہم تو وہ لوگ ہیں جو اس جعلی احتساب اور سزاؤں کا سامنا کر رہے ہیں۔ہم تو آگ کے دریا میں سے گزر کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ہم وہ لوگ نہیں ہیں جن پر مقدمات ہوں،اشتہاری ہوں اور بھاگے ہوئے ہوں۔