اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے بعد اب حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے بھی نگران وزیرِاعظم کیلئے اپنے نام دیدیے ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے جسٹس (ر) ناصر الملک، عشرت حسین اور تصدق جیلانی کے نام دیئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے نگران وزیرِاعظم کیلئے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے تجویز کئے گئے نام پسِ پشت ڈالتے ہوئے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو دیدیے ہیں۔ سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام فائنل کئے جو قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو فراہم کر دیے۔
آصف زرداری نے اس سلسلے میں ذکاء اشرف اور جلیل عباس کو ٹیلی فون کر کے آگاہ کر دیا ہے۔ اس کے بعد ذکا اشرف پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب خورشید شاہ کہتے ہیں کہ احسن بھون بھی نگران وزیرِاعظم ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی نگران وزیرِاعظم کیلئے جسٹس (ر) ناصر الملک، ڈاکٹر عشرت حسین اور تصدق جیلانی کے نام یش کر دیے ہیں۔ تحریک انصاف نے اس منصب کیلئے ڈاکٹر عشرت حسین، تصدق جیلانی اور عبدالرزاق داؤد جبکہ جماعت اسلامی نے ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام تجویز کیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر نے ان ناموں کے بجائے اپنی پارٹی قیادت کی سفارش کو ترجیح دی۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے پیپلز پارٹی کی جانب سے پیش کیے گئے ناموں کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی ترجمان فواد چودھری کا پریس کانفرنس میں اعتراض اٹھاتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے تصدق حسین جیلانی، ڈاکٹر عشرت حسین اور عبدالرزاق داؤد کے نام تجویز کئے تھے۔ عدم اتفاق پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا اور وہاں بھی معاملہ طے نہ ہوا تو الیکشن کمیشن فیصلہ کریگا۔
تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام پر مشاورت نہیں کی۔ ذکا اشرف یوں بھی غیر جانبدار نہیں، وہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کے ممبر اور آصف زرداری کے دوست ہیں۔