اسلام آباد (ویب ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان میں منشا بم گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی ۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کدھر ہے منشا بم؟ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کل منشا بم کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پتہ کر کے بتائیں منشا بم کب تک آئے گا۔ وکلاء نے چیف جسٹس کو بتایا کہ گرفتاری کی خبر سن کر منشا بم ساتھیوں سمیت فرار ہو گیا ہے ۔ نمائندہ پنجاب پولیس نے عدالت کو بتایا کہ منشا بم ایک بہت بڑا مافیا ہے جس کو تلاش کر رہے ہیں ۔ پولیس نے کئی مقامات پر چھاپے بھی مارے ، تاہم وہ اور اس کے ساتھی نہیں ملے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ منشا کے نام کے ساتھ بم لگتا ہے کہیں پولیس اس کے نا م سے گھبرا تو نہیں گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مزید کہا کہ غریب لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کر لیا جاتا ہے۔ وہ بیچارے عدالتوں کے چکر لگاتے رہتے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب کو ایک ماہ میں قبضہ مافیا کے خاتمے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت ان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتی ہے ۔ چیف جسٹس نے منشابم کی جانب سے قبضہ میں لی گئی پراپرٹی واگزار کروانے کا حکم دیا اور منشا بم کی جلد از جلد گرفتاری اور نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم بھی دے دیا ۔