لاہور (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں (ن) لیگ کو سپورٹ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا‘ وزیراعظم کو بیرون ممالک کے دوروں سے کچھ نہیں ملا‘خلا ء میں ان کو جانا چاہیے جو خلائی مخلوق کی پیداوار ہیں،
آصف زرداری جب تعاون کی بات کررہے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی آپ سے این آر او مانگ رہا ہے‘ 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ دراصل عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے والی بات ہے۔ پیپلز پارٹی پنجاب کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے خارجہ پالیسی کو مذاق بنا دیا ہے۔ چین کے ساتھ کرنسی سوئپ کا منصوبہ زرداری صاحب کے ویژن کی عکاسی ہے۔ جبکہ دوسری جانب صوبائی وزیر برائے ورکس اینڈ سروسز سید ناصر حسین شاہ نے سینٹرل جیل سکھر کا دورہ کیا ۔ دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ صوبے کے اندر نئی اسکیموں کو شروع کرنے کے بجائے نا مکمل تمام ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ جیل کے اندر گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں ، جس کے لیے بیرکوں میں اضافہ کرکے وہاں مطلوبہ تمام سہولیات مہیا کی جائینگی ، پرانے قانون کو اپ ڈیٹ کرنے کے ساتھ قیدیوں کے لیے میڈیکل سہولیات کو اپ گریڈ کیا جائیگا
جیل کے اندر سردی اور گرمی کی موسموں کے دوران قیدیوں کو درپیش مسائل کو بھی حل کیا جائیگا ۔انہوں نے مزید کہا کہ سینٹرل جیل سکھر کی چاردیواری کا بقایا کام بھی جلد مکمل کرایا جائیگا اور جیل پولیس کی تنخواہیں بڑھانے کے ساتھ جیل کالونیوں کے مسائل کو بھی حل کیا جائیگا ۔محکمہ اطلاعات کے وفاقی وزیر کے دیے گئے ایک بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ فواد چوہدری صرف فساد چوہدری بننے کی کوشش کررہے ہیں ، جبکہ یہ واضح ہے کہ سندھ صوبے کے اندر پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط ہے اور جبکہ وفاق کی اپنی پوزیشن تمام کمزور نظر آرہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم سند ھ صوبے کو بھی اپنا حصہ سجھیں کیونکہ وہ سندھ صوبے کے بھی وزیر اعظم ہیں ۔انہوںنے کہا کہ پی ایم ایل (ن) کے حکومتی دور میں کسی بھی قسم کوئی وفاقی پراجیکٹ سندھ کو نہیںملا، جبکہ موجودہ وفاقی حکومت سندھ کے اندر کوئی ترقیاتی کام کرنا چاہیگی تو اس سے سندھ حکومت کو کوئی اعتراض نہ ہوگا اور اس پراجیکٹ میں حکومت سندھ بھرپور تعاون پیش کریگی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ کا کام نیب کی مداخلت کے باعث سست رویے کا شکار ہے ،
جبکہ ٹینڈرس کے حوالے سے شفافیت برقرار رکھنے کے لیے ٹینڈرس کو آن لائن کیا گیا ہے ۔وفاقی حکومت کے حوالے سے انہوںنے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اب تک کنٹینر پر کھڑی ہوکر خود کو اپوزیشن میںتصور کررہی ہے۔ اکائونٹس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ جہاں بھی کوئی اکائونٹ مل رہا ہے اس کا تعلق اومنی گروپ ، پیپلز پارٹی یا پارٹی کے کو چیئرمین آصف علیزرداری سے جوڑنے کی کوشش کی جاتی ہے، مگر اگر کسی دوسری پارٹی کا اس طرح کے کسی اکائونٹ سے تعلق ظاہر ہوتا ہے تو اسے کو ٹریڈ اکائونٹ کے طور پر لیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت اپنے پانچ سال کا دورانیہ پورا کرے مگر پی ٹی آئی والے خود حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ تھرپارکر کی صورتحال کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ تھرپارکر کے حالات میں کافی بہتری آئی ہے ، جبکہ وہاں حالات کی مستقل بہتر ی کے لیے اقدامات لیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھرپارکر میں حکومت سندھ کی کوششوں سے اموات کی شرع پر کنٹرول ہو اہے ۔ قبل ازیں صوبائی وزیر نے سینٹرل جیل کے اندر قیدیوں کے علاج ومعالجے کے لیے قائم کردہ اسپتال کا دورہ کیا اور اسپتال کے اندر داخل قیدیوں سے علاج و معالجے کی سہولیات کے متعلق معلومات لی۔