لاہور (ویب ڈیسک ) سینئیر صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پنجاب کے لیے امریکہ سے اپنے ایک دوست کو بلوایا جس کا نام شہباز گل ہے۔ شہباز گل عمران خان کا کافی قریبی دوست ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ شہباز گل کی کوئی پارلیمانی یا قانونی حیثیت نہیں ہے کیونکہ ان کو کوئی تجربہ بھی نہیں ہے۔ نہ ہی وہ بیوروکریسی کو سمجھتے ہیں نہ ہی اُن کا بیوروکریسی کا کوئی تجربہ ہے۔ نہ ہی وہ عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔ ان کو امریکہ سے بلا کر عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ساتھ لگا دیا۔ اور انہیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا ترجمان بنا دیا گیا جو نہ ادھر کا ہے نہ اُدھر کا۔ شاید اُسی وقت یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ آپ پاکستان آئیں ۔ ہم آپ کو وزیراعلیٰ پنجاب کا ترجمان لگا دیتے ہیں ۔ آپ یہاں آ کر سارا کچھ سیکھو۔ جس کے بعد ہم آپ کو زیادہ پاور دے دیں گے اور مزید اختیارات بھی آپ کو دے دئے جائیں گے تاکہ آپ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے آہستہ آہستہ اختیارات اپنے پاس منتقل کرسکیں اور بنی گالہ کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے مشیر نعیم الحق کو ان پر نظر رکھنے کا کہا ہوا ہے۔ نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ اب وزیراعظم عمران خان ، نعیم الحق اور شہباز گل ہی پنجاب کی حکومت کو چلائیں گے ۔ یاد رہے کہ دو روز قبل پنجاب حکومت نے ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل کو محکموں کی کارکردگی جانچنے کے اختیارات سونپے تھے۔ جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر کو شہبازگل کی جانب سے کیے گئے کاموں اور احکامات کی سمریوں پر دستخط کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔ جس کے بعد حکومت کو کافی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔