counter easy hit

امریکا پاکستانی امداد کو اپنی فوجی موجودگی سے مشروط کرنے کا خواہاں

 US military aid conditional seeks to

US military aid conditional seeks to

کراچی……. روسی خبر رساں ادارےکے مطابق واشنگٹن اور اسلام آباد کے تعلقات میں عدم اعتماد کی فضا برقرار ہے، امریکی انتظامیہ نے جہاد اور بنیاد پرستی کے خلاف جنگ میں اسلام آباد پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہےجبکہ حقیقتاً پاکستان میں امریکا کے متعلق بداعتمادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
واشنگٹن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو فوجی، تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرنے وعدہ کیا، لیکن اب تک امریکا نے وعدے کو پورا نہیں کیا، امریکا چاہتا ہے کہ وہ اس صورت میں پاکستان کو امداد دے جب پاکستان اپنی سرزمین پر اس کی فوج کی موجودگی کی اجازت دے، امریکا بنیادی طور پر اپنی امداد کو خطے میں فوجی موجودگی سے مشروط کرنا چاہتا ہے۔ماضی میں امریکا نے کئی بار پاکستان سے درخواست کی کہ وہ اپنی سرزمین پر امریکی فوجیوں اور خاص طور پر اسپیشل فورسز کو رکھنے کی اجازت دے، لیکن یہ اقدام پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے، واشنگٹن کے پاکستان کے ساتھ تعلقات موزوں نہیں امریکا انتہا پسندی کو شکست نہیں دینا چاہتا،ا س کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا نعرہ برائے نام ہے، امریکا کا مقصد مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء میں اپنی عسکری موجودگی کو وسعت دینا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کابل حکومت کو کوئی کنٹرول نہیں رہا کہ شمالی حصے میں کیا ہو رہا ہے، عسکریت پسند افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں۔ روسی اکیڈمی سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی کے ماہر کا کہنا ہے کہ اصل میں آج پاکستان سنگین صورت حال سے دوچار ہے، افغانستان میں داعش عسکریت پسندوں کی آمد کے ساتھ صورت حال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے،دہشت گردوں کو ختم کرناپاکستان کے لئے مشکل بنتا جارہاہے، دہشت گردی کا خاتمہ پاکستان کے بس میں ہوتا تو اب تک وہ ہشت گردی کا مکمل طور پر خاتمہ کرچکا ہو تا۔