نیویارک: قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے کہ عرب ممالک کا ایک گروپ دباؤ ڈال کر دوحہ کی خودمختاری کیخلاف ورزی کی کوشش کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر نے کہا کہ عرب ممالک کا قطر کے خلاف بلاک غیرقانونی اور دوحہ کی آزاد ریاست کی خودمختاری پرحملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ قطر کا محاصرہ کرنے والے عرب ممالک دوسروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں اور ان تمام افراد پر الزام لگاتے ہیں جنہوں نے دہشت گردی کی کھل کر مخالفت کی ہے، ایسا کرکے وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو نقصان پہنچا رہے ہیں جب کہ عالمی برادری جانتی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈہ قطر میں ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ ہم پر دباؤ ڈالنے والے ممالک کا یہ اقدام بلاشبہ ہماری ریاست کی خود مختاری و سلامتی پر حملے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ شیخ تمیم نے خلیج کے بدترین سفارتی بحران کے خاتمے کے لیے بات چیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ وہ تعلقات منقطع کرنے والے ممالک سے باہمی احترام پر مبنی غیر مشروط مذاکرات کرنے کو تیار ہیں۔ روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ میانمار حکومت برمی مسلمانوں کا قتل عام بند کرکے اقلیتوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔