اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات نو نشریات فواد حسین چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےرپورٹ طلب کی ہے کہ بجلی کابل زیادہ کیسے آیا،وزیر اعظم ہاؤس کا بجلی کا بل زیادہ آنے پر وزیراعظم نےبرہمی کااظہارکیاہے، نوازشریف دورمیں وزیراعظم ہاؤس میں88ہزاریونٹ بجلی استعمال ہوتی تھی،موجودہ وزیراعظم تو وزیراعظم ہاؤس میں مقیم نہیں توبل 44ہزاریونٹ کیسےآیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آجج ہوا ۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو،مرادعلی شاہ سمیت دیگرکےنام ای سی ایل میں رہیں گے، کابینہ اجلاس میں ملک میں مہنگائی کی صورتحال پر بات کی گئی،کابینہ نے ای سی سی کے یکم جنوری کے فیصلوں کی توثیق کردی ، یو اےای کےساتھ پینےکےصاف پانی کےپلانٹ پرمعاہدہ کیاہے، سی ڈی اےکاچیئرمین پرائیوٹ سیکٹر سےلینےکافیصلہ کیا گیا،اشتہاردےدیاہے،ہرسال 50ارب روپے کی گیس چوری کاسامنا ہے،63فیصدعوام ایل پی جی استعمال کررہےہیں،پاکستان میں 28فیصد عوام کوموجودہ سسٹم کی عام گیس فراہم کی جا رہی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اوورسیزپاکستانیوں کےمسائل کےحل کیلیے کوشاں ہیں، پاکستان کےاندرکاروبار کےمواقع وسیع کرنا چاہتےہیں،ایئرمارشل ارشدملک کوپی آئی اےکےایڈیشنل ایم ڈی کاعارضی چارج دیاہے، وزیراعظم نےکہا ہےسی ڈی اےکا چیئرمین نجی شعبےسےلیاجائے،وزیراعظم نےبیرون ملک پاکستانیوں کوسرکاری نوکریوں کےمواقع کی پالیسی بنانےکاکہاہے،وزیراعظم نےگیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت کردی،شاہدخاقان عباسی نےگیس سیکٹر کواربوں روپے کامقروض کرکےچھوڑا،فیصلہ کیا ہےکہ کراچی پرفوکس کرنا ہے،وفاقی حکومت نےکراچی کی ترقی پرتوجہ دینےکافیصلہ کیا ہے،ڈی سیلینیشن پلانٹ سےکراچی کامسئلہ کافی حد تک حل ہو جائےگا،یو اےای کیساتھ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانےکامعاہدہ ہو گیاہے،یہ افرادبے نامی اکاؤنٹس سےاربوں ڈالربیرون ملک بھجوانے میں ملوث ہیں۔