جسٹس ریٹائرڈ ناصر المک کی بطور نگراں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کے انتظامات کوحتمی شکل دے دی گئی۔
تقریب کل ایوان صدراسلام آباد میں ہوگی جہاں صدر مملکت ممنون حسین نگراں وزیراعظم سے حلف لیں گے۔
ذرائع کےمطابق چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو تقریب کے دعوت نامے موصول ہوگئے ہیں،نگراں وزیراعظم ناصرالملک کل 11سے 12بجے کے دوران حلف اٹھائیں گے۔
تقریب میں سیاسی،عسکری اوردیگر اہم شخصیات شرکت کریں گی۔
31 مئی کو 2013 کو برسراقتدار آنےوالی حکومت پانچ سالہ مدت پوری کر کے31 مئی کو رخصت ہو رہی ہے، یکم جون سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک آئندہ دو ماہ تک رہنے والی نگران حکومت کے وزیر اعظم ہوں گے، جس کا کام ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ہے۔
31مئی کو مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کے پانچ سال مکمل ہوگئے،پانچ سالہ مدت پوری کرنےوالی یہ دوسری جمہوری حکومت ہے، اس سے قبل مسلم لیگ ق کی حکومت نے دور آمریت میں 2002ء سے 2008ء اور پھر پاکستان پیپلز پارٹی 2008ء سے 2013ء تک برسراقتدار رہیں۔
مئی 2013ءمیں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن وفاق میں برسر اقتدار آئی تو لوڈشیڈنگ، دہشت گردی کے خاتمے اور معیشت کی بحالی کے چیلنجز کا اسے سامنا تھا۔
ن لیگ حکومت کے پانچ سالہ دور میں 2 وزرائے اعظم برسراقتدار رہے۔
میاں نواز شریف 28 جولائی 2018 کو عدالتی حکم پر نا اہل ہوئے تو شاہد خاقان عباسی کابطور وزیر اعظم انتخاب کیاگیا۔
آئینی تقاضہ پورے کرتے ہوئے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے سابق چیف جسٹس پاکستان ناصر الملک کو ساتویں نگراں حکومت کا وزیر اعظم نامزد کیا، وہ یکم جون کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
نگران وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کا ایک ہی اہم ٹاسک صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے، 25 جولائی کو ملک میں عام انتخابات کے بعد نگران حکومت آنے والی منتخب حکومت کو اقتدار منتقل کر دے گی۔