اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکارکا پیسا غلط استعمال کرنےوالوں کو رقم خزانے میں واپس جمع کرانی ہوگی۔ تفصیلات جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف پر 35 کروڑ روپے کا بل واجب الادا ہے۔
شہبازشریف کے بچوں کی طرف بھی 3کروڑ 65 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔ سرکاری فنڈ کے غلط استعمال پر تمام لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ حالیہ تحقیقات میں لندن میں اسحاق ڈار کے دو نئے فلیٹس کا انکشاف ہوا ہے۔ اسحاق ڈار کے یہ دونوں فلیٹس ان کے نام پر ہیں۔ بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والوں میں کئی پردہ نشینوں کے نام ہیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ جب حکمران کرپٹ ہوتے ہیں تو ایسے قوانین بناتے ہیں کہ پیسے باہر آسانی سے جائیں۔ ملک سے باہر گئے پیسے کو پھر واپس لاکر اپنا ثابت کیا جاتا ہے۔مختلف ممالک کیساتھ معاہدے نہ ہونے کی وجہ ماضی کے حکمرانوں کی کوتاہیاں تھیں ۔ پاناما میں شامل تمام افراد سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ ریڑھی اور فالودہ بیچنے والوں کے اکاؤنٹس سے بھی پیسے نکل رہے ہیں ۔ پاناما اور پیراڈائز پر صحیح معنوں میں تحقیق ہونی چاہیے تھی ۔ پاناما میں نام آنے کا یہ مقصد نہیں کی کی نے کرپشن کی ہے۔ منی لانڈرنگ کےخاتمےکےلیے سخت اقدامات کرب رہے ہیں۔ پشاورمیں ٹھیلےوالے کےاکاؤنٹ سے 25 کروڑ روپے نکل آئے۔ بیرون ملک اثاثے رکھنےوالوں کی تفصیلات موصول ہوگئی ہیں۔ وزیراعظم نے ٹاسک فورس بنائی ہے کہ منی لانڈرنگ،
ہنڈی حوالہ پرقانون سازی کیجائے۔ لانچوں کے ذریعے پیسا باہر لے جایا جاتا ہے۔ جنہیں نوٹس بھیجےان 300 لوگوں کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کروائی جائیگی۔ مزید ممالک کےساتھ بھی ہنڈی حوالہ پر گفتگو چل رہی ہے۔ پی آئی اےکےخرچ پرعلاج کی مددمیں مشاہد اللہ خان پر1کروڑروپےواجب الاداہیں۔ بےنامی اکاؤنٹس میں رقم منتقلی کی تفصیلات بھی مل رہی ہیں۔اثاثوں کی واپسی کےلیے ٹاسک فورس کے ارکان کا انتخاب کرلیاگیا۔۔منی لانڈرنگ کے لیے جعلی اکاؤنٹس بنائےگئے۔جن لوگوں پر رقم واجب الادا ہے وہ رقم فوری طور پر خزانے میں جمع کرائیں ۔سپریم کورٹ تنہا کرپٹ لوگوں کیخلاف لڑرہی تھی اب حکومت بھی متحرک ہے۔ سوئس حکومت کے ساتھ ہماری بات ہوئی ہے ۔ بیرون ملک 10 ہزار سے زائد جائیدادوں کا سراغ لگایاگیا۔ جبکہ دوسری جانب وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دے کر کرپشن چھپانے کی اجازت نہیں دے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کونہیں دے گی۔فیاض الحق چوہان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت سابق حکومت کی جانب سے کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات نہ کرے۔