سری نگر: (یس اردو نیوز)بھارتی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں شہید ہونے والے تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کے والد کا کہنا ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو جاتا تو اس وقت تک بھارتی فوج پر حملے ہوتے رہیں گے۔
بھارتی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں برہان وانی کے والد مظفر وانی کا کہنا تھا کہ برہان کو بچپن سے ہی فوج میں جانے کا شوق تھا لیکن مقبوضہ کشمیر کے حالات اور بھارتی فوج کے ظلم نے اسے تحریک آزادی کا کمانڈر بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک روز بھارت برہان وانی کو بھی بھگت سنگھ کی طرح ’’ حریت پسند رہنما‘‘ مان لے گا۔
مظفر وانی کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر کے بارے میں درست موقف پیش کیا، بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان سے بات چیت کرنی چاہیئے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کبھی کشمیریوں کی شہادتوں پر بات نہیں کی بلکہ ہمیشہ بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذکر کیا، میرے بڑے بیٹے کو بھی بھارتی فوج نے تشدد کر کے شہید کیا۔
برہان وانی کے والد کا کہنا تھا کہ جب بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کو سیل کر رکھا ہے تو پھر لوگ کیسے مقبوضہ کشمیر میں آجاتے ہیں، اڑی سیکٹر پر ہونے والے حملے میں پاکستان ملوث نہیں اور تحریک آزادی کے لئے جو بھی لڑتا ہے وہ کشمیری ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا بھارتی فوج پر حملے ہوتے رہیں گے۔