اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاکستان کے ذرائع کم ہو رہے ہیں، زرعی زمین کم ہورہی ہے۔ جب تک آبادی کم نہیں ہوگی۔ مشکلات کم نہیں ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل نے حکمت عملی پرمشتمل مسودہ پیش کرنا تھا ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جب تک آبادی کم نہیں ہوگی ۔ مشکلات کم نہیں ہوں گی، تیزی سے بڑھتی آبادی تو ڈیم سے بھی بڑا مسئلہ ہے ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ الیکٹرانک میڈیا پرآگاہی مہم جاری ہے ، چیف جسٹس نے کہا کہ آبادیات کے مسئلے پر سمپوزیم ہوا،حکومت نے سفارشات تسلیم کیں ، اب حکومت نے ایکشن پلان دینا تھا ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت نے ایکشن پلان نہیں بتایا لیکن کام شروع کردیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صرف اشتہارات سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے آگاہی پھیلانی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے پاس ابھی تک کوئی جامع منصوبہ نہیں ۔ ہم حکومت کے فرائض کی نشاندہی کردیتے ہیں، حکومت ایکشن پلان بناتی رہے ۔ معاملے کوختم نہیں کریں گے۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی ۔