پشاور (ویب ڈیسک) گذشتہ روز ملک بھر میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کو غیرمتوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ ضمنی انتخابات میں شکست پر جہاں پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے اظہار برہمی کیا وہیں شکست کی وجوہات جاننے کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے سر جوڑ لیے ہیں ایسے میں شکست کھانے والے اُمیدواروں سے ان کی شکست وجوہات دریافت کی جائیں گی۔ ضمنی انتخاب میں شکست سے دلبرداشتہ ہو کر پاکستان تحریک انصاف کے ایک رہنما نے استعفیٰ بھی دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے حلقہ پی کے 78 سے ناکام ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار عرفان عبدالسلام نے پارٹہ عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار عرفان عبدالسلام نے اپنا استعفیٰ ضلعی صدر کو بھجوادیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف غیر متوقع نتائج کو دیکھ کو خود بھی حیران رہ گئی ہے۔ پشاور کے حلقہ پی کے 78 سے پاکستان تحریک انصاف کے عرفان عبدالسلام اور عوامی نیشنل پارٹی کی ثمرہارون بلور کے مابین مقابلہ ہوا۔پشاور کے حلقہ پی کے 78 میں پاکستان تحریک انصاف کی ناکامی کی وجہ بھی سامنے آگئی اور وہ یہ ہے کہ ضمنی انتخاب کے لیے کسی مرکزی رہنما نے پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار کے لیے مہم نہیں چلائی ۔ پارٹی رہنماؤں کی عدم توجہی اور مہم میں عدم دلچسپی کی وجہ سے ہی پارٹی کو اس حلقے میں بھی شکست کا سامنا رہا ۔ دوسری جانب شہید ہارون بلور کی اہلیہ ثمر ہارون نے انتخاب میں حصہ لیا۔ بلور خاندان کی پہلی خاتون کا انتخابات میں حصہ لینا بھی عوامی نیشنل پارٹی کی جیت کا سبب بنا۔ ثمر ہارون کو ہمدردی کی بنا پرکافی ووٹس ملے، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی کچھ خواتین کارکنان نے بھی ثمر ہارون کو ہی ووٹ دیا۔ اپوزیشن نے بھی پی کے 78 سے عوامی نیشنل پارٹی کی ثمرہارون بلور کی ہی حمایت کی جو اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کی ہار کا موجب بنی۔ پشاور کےحلقہ پی کے 78 سے عوامی نیشنل پارٹی کی ثمرہارون بلور20916 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوارعرفان عبدالسلام نے حلقے سے 16819 ووٹس حاصل کیے۔