اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ایک صحابی بستر علالت پر دراز تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی بیمار پرسی کے لئے تشریف لے گئے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر کرم ہے وہ بیمار اس طرح ہو گیا جیسےاس نے ابھی رحم مادر سے جنم لیا ہو۔ اس نے عرض کیا کہ مبارک ہے وہ بیماری جس کی وجہ سے آپ میرے در پر تشریف لائے۔پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بیمار صحابی سے دریافت فرمایا کہ کیا تم نے کوئی ایسی دعا کی تھی جو تمہارے لئے و بال جان بن چکی ہے۔ اس نے عرض کیا کہ میں اپنے گناہوں سے اس قدر خائف تھا کہ میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کہ کہ یا اللہ مجھے آخرت میں کوئی تکلیف نہ دینا۔ مجھے جو بھی تکلیف آپ کو دینی ہے اسی دنیا میں دے دینا۔ لہذا اس بیماری نے مجھے بہت تکلیف دی ہے اور میں بے بس ہو گیا ہوں۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف نہ لاتے تو نہ جانے میرا کیا حال ہوتا ۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسی دعا کبھی نہ کرنا۔ ایک چیونٹی کی کیا مجال کہ وہ یہ کہے کہ یا اللہ مجھ پر پہاڑ لا د دے۔ اس صحابی نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں توبہ کرتا ہوں۔دوسری جانب ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ تم میں کوئی شخص کسی تکلیف کے سبب جو اسے پہنچے موت کی تمنا نہ کرے ، اور اگر اسے موت کی تمنا کرنی پڑ جائے تو اس طرح دعا کرے ” اے اللہ مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک زندگی میرے لئے بہتر ہو اور جب موت میرے لئے بہتر ہوجائے تو مجھے موت دے دے ” ‘‘
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 101
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276