اداکار و گلوکار علی ظفر کی پہلی پاکستانی فلم ‘طیفا ان ٹربل‘ سینما گھروں میں ریلیز کردی گئی ہے۔
اس فلم میں علی ظفر کے ساتھ مایا خان اور جاوید شیخ نے اہم کردار ادا کیے۔
فلم میں علی ظفر نے غنڈے کا کردار ادا کیا، جو مایا خان کو اغواء کرنے کا منصوبہ بنائے گا، تاہم بعدازاں یہ دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگیں گے۔
تاہم جہاں علی ظفر کے مداح سینما گھروں میں فلم دیکھنے پہنچ رہے ہیں، وہیں دوسری جانب بہت سے نوجوان سینما گھروں کے باہر علی ظفر کی فلم کی ریلیز کے خلاف احتجاج بھی کررہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں نوجوان سینما گھروں کے باہر علی ظفر کے خلاف نعرے بازی کرتے دکھائی دیے۔
اس دوران نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں میں علی ظفر کے خلاف پلے کارڈز اٹھائے رکھے، جبکہ میشا شفیع کو انصاف دینے کے نعرے بھی لگائے۔
احتجاج کے دوران نوجوانوں نے فلم کے پریمیئر میں شرکت کرنے والے اداکار فیروز خان کو بھی روکا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
یاد رہے کہ رواں سال میشا شفیع نے علی ظفر پر انہیں ایک کنسرٹ کی پریکٹس کے دوران ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر کوئی علی ظفر کو تو کوئی میشا شفیع کو سپورٹ کرتے نظر آیا۔
دوسری جانب علی ظفر کا اپنی فلم کی ریلیز پر احتجاج کے حوالے سے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں ان سب باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
گلوکار نے کہا کہ ’لوگوں کو صحیح وقت آنے پر سب پتا لگ جائے گا، میں سوشل میڈیا پر کچھ نہیں کہوں گا، مجھے اپنی فلم کی بھی کوئی پریشانی نہیں، جب آپ جانتے ہوں کہ آپ صحیح ہیں تو پھر اور کسی بات سے ڈرنے کی ضرورت نہیں‘۔