لاہور: تحریک لبیک کااحتجاجی دھرنا آج تیسرے روزبھی جاری ہے جب کہ مولانا خادم رضوی کی طرف سے فیض آبادمعاہدے پرعمل درآمد کے حوالے سے دی گئی ڈیڈلائن آج ختم ہوجائے گی جس کے بعد ملک گیردھرنوں کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔
لاہور میں داتا دربار کے سامنے تحریک لبیک کااحتجاجی دھرنا آج تیسرے روزبھی جاری ہے۔ جس کی وجہ سے لاہورمیں شہریوں کو شدید مسائل درپیش ہیں، پیرمکی سے ناصرباغ تک لوئرمال بند ہونے سے ٹریفک کا تمام بہاؤ موہنی روڈ، سرکلر روڈ،مال روڈ اورلاری اڈاکے علاقوں میں جہاں صبح اورشام کے اوقات میں کئی کئی گھنٹے گاڑیاں پھنسی رہتی ہیں، آج بھی سکول اورکالج جانے والے طلبا اور طالبات کے علاوہ دفاترجانے والوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
تحریک لبیک کے رہنماؤں نے فیض آباد معاہدے کے 6 نکات پرعمل درآمد کے لئے آج کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے، ان مطالبات میں تحریک لبیک کے رہنماؤں اورکارکنوں کے خلاف بنائے گئے مقدمات ختم کرنے کی شق بھی شامل ہے، پولیس نے مولانا خادم رضوی کی طرف سے دی گئی ڈیڈلائن پرکوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا خدشہ ہے کہ مولانا خادم رضوی آج ملک کے دیگرشہروں میں بھی احتجاجی دھرنوں کا اعلان کرسکتے ہیں۔
دوسری طرف عدالت نے خادم حسین رضوی، پیرافضل قادری، مولانا عنایت اللہ اور شیخ اظہر کو عدم حاضری پر اشتہاری قرار دے دیاہے، پولیس کی طرف سے گزشتہ روز خادم حسین رضوی کی طلبی کے اشتہار تھانہ نواں کوٹ، ان کے مدرسے کی دیوار اور اسی علاقے کی چوک جب کہ مجاز عدالت کے باہر چسپاں کردیئے گئے تھے ،تمام ملزمان کو تھانہ آبپارہ میں درج مقدمات میں اشتہاری قرار دیا گیاہے لیکن مولانا خادم حسین رضوی سمیت کسی بھی ملزم کو گرفتارنہیں کیا جاسکا۔