اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کے لئے بورڈ بنانے کی ہدایت کردی‘ بورڈ پی ٹی وی‘ ریڈیوکے 2008 کے بعد تعینات ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کرے گا۔ پیر کو وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کی ہدایت کردی۔
وزیر اطلاعات نے ڈگریوں کی تصدیق کے لئے بورڈ بنانے کی ہدایت کردی۔ بورڈ پی ٹی وی‘ ریڈیوکے 2008 کے بعد تعینات ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کرے گا۔ فواد چوہدری نےکہا کہ تین رکنی بورڈ ڈی جی انٹرنل پبلستی ونگ وزارت اطلاعات کے زیر سرپرستی کام کرے گا۔ ڈگریوں کی تصدیق کا عمل سینئر افسران سے شروع ہوگا۔ تصدیقی عمل جونیئر افسران سمیت تمام ملازمین تک مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مصدقہ ڈگریوں والے ملازمین وصول شدہ تنخواہیں واپس کریں گے۔ ایسے افراد کو ملازمت پر رکھنے والوں کو بھی نوٹس جاری کئے جائیں گے۔ ڈگریوں کی تصدیق کا عمل ایک ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ اس ضمن میں ایچ ای سی کا نمائندہ بھی بطور معاون شریک ہوگا۔ جبکہ دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، ملک کی سالمیت پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ ماضی میں حکومتی اداروں کے ساتھ کھلواڑ ہوا۔تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے چیمبر آف کامرس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے،
ملک کی سالمیت پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتی اداروں کے ساتھ کھلواڑ ہوا، پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے، ڈو مور نہیں سنیں گے۔شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ عوام کو عزت دینا ریاست کی ذمے داری ہے، میری وزارت کے ذیل میں 18 محکمے ہیں۔ میرے محکموں کے افراد بزنس کمیونٹی کے ساتھ بیٹھیں گے۔ بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے بغیر فیصلوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ امن و امان سمیت تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ جن کو عوام نےمنتخب کیا، ان کو وفاقی حکومت عزت دے گی۔ ’یہ نہیں کہہ سکتے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ہمارا اختیار نہیں ہے‘۔وزیر مملکت نے کہا کہ ایئر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر صورتحال کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، سب کو پتہ ہے کراچی، بنوں سمیت جیلوں میں کیا ہوتا رہا ہے۔ صورتحال کا اندازہ لگانے کے لیے لازمی ہے تمام لوگوں سے بات کی جائے۔شہریار آفریدی نے کہا کہ سیاحت، نیشنل سیکیورٹی اور ایکشن پلان حکومت کے پلان کا حصہ ہے، ہم نے دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے، انہیں اپنی طاقت کا بتانا ہے۔ ’جب پاکستان کو اپنا سمجھ کر سب کو گلے لگائیں گے تو حالات بہتر ہوں گے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیات، سیاحت اور تعلیم سمیت ہر شعبے کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔ چیمبر آف کامرس کو باور کرواتا ہوں میں آپ سے رابطے میں رہوں گا۔ ’محکمہ داخلہ سے متعلق تمام معاملات پر آپ سے مشاورت ہوگی‘۔وزیر مملکت نے مزید کہا کہ معاشی طور پر جو لوگ مقروض ہو، ان کی آزادی صلب ہوجاتی ہے۔ جب گھر کو دیوالیہ بنا دیا جائے تو ملک ترقی کیسے کرے گا؟ ’جب کسی پر برا وقت آتا ہے تو وہ شخص اور زیادہ محنت کرتا ہے، ملک اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ ہمیں پہلے سے زیادہ محنت کرنی ہوگی‘۔