اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا سعودی عرب کا حالیہ دو روزہ دورہ کامیاب رہا۔ سعودی عرب نے پاکستان پر اربوں ڈالرز کی برسات کی جس سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہونے کا امکان ہے۔ عمران خان کے دورہ سعودی عرب پر بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ عمران خان بتائیں سعودی عرب نے امداد کے بدلے کیا شرائط رکھی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے بیان کو یک خوف زدہ وزیرِ اعظم کا بیان قرار دیا اور کہا کہ عمران خان کا خطاب ایک خوف زدہ وزیرِ اعظم کا بیان تھا، سعودیہ سے امداد کا جواز تراشنے کے لیے اپوزیشن پر تنقید مضحکہ خیز حربہ ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان بتائیں کہ وہ کس سے خوف زدہ ہیں، وقت آ چکا ہے کہ عمران خان کنٹینر سے اتر کر پالیسی بیانات دیں۔ دو روز قبل دئے گئے شیری رحمان کے اس بیان پر مخدوم خسرو بختیار نے انہیں کرارا جواب دے دیا ۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ زیادہ شرائط تو نہیں رکھیں انہوں نے لیکن بس اتنا کہا کہ پیسہ سوئس بنک اکاؤنٹس میں نہ رکھنا، نہ ہی سرے محل خریدنا اور کوشش کرنا یہ پیسہ فالودے والے ، ریڑھی بانوں اور دنیا سے رخصت فرما جانے والے مرحومین کے جعلی اکاؤنٹس میں مت ڈلوانا ۔ واضح رہے کہ حال ہی میں کراچی کے ریڑھی بان ، فالودہ فروش اور کئی مرحومین کے بنک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے ہونے کا انکشاف ہوا۔ آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت کئی افراد کے خلاف سپریم کورٹ میں جعلی بنک اکاؤؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس بھی زیر سماعت ہے۔ ایک طرف جہاں وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی کو جہاں کامیابی ملی وہیں اپوزیشن جماعتیں سعودی امداد ملنے پر بھی موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں اور جان بوجھ کر اس معاملے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔