راولپنڈی(ویب ڈیسک) معروف صحافی حبیب اکرم کی جانب سے این اے 60 میں کئیے گئے سروے کے مطابق 50 فیصد ووٹرز کی سیاسی ہمدردیاں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں جبکہ مسلم لیگ کو 47 فیصد ووٹر کی حمایت حاصل ہے۔تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کے انتخابی نتائج کے بعد 12 اراکینِ قومی اسمبلی کی طرف سے،
خالی کی گئی نشستوں میں سے 11 نشستوں پر ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہونے جارہے ہیں جبکہ نومنتخب صدر عارف علوی کی جانب سے چھوڑی ہوئی نشست پر ضمنی انتخاب 21 اکتوبر کو ہوگا۔25 جولائی 2018 کو انعقاد پذیر ہونے والے انتخابات میں 11 نشستوں پر 6 حلقوں پر پاکستان تحریک انصاف جیتی تھی اور اس کے بعد انکو چھوڑ دیا گیا تھا۔دوسری جانب 2 سیٹوں پر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار پرویز الہٰی کامیاب ہوئے تھے تاہم انہوں نے صوبائی نشست کو رکھا اور قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں کو چھوڑ دیا تھا اور ایک نشست پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کامیاب ہوئے تھے اور انہوں نے بھی صوبائی نشست اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔جبکہ قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 60 اور 103 پر انتخابات ملتوی کردیے گئے تھے۔این اے 60 وہی حلقہ ہے جہاں سے حنیف عباسی نے الیکشن لڑنا تھا تاہم انکی نااہلی اور گرفتاری کے بعد الیکشن ملتوی ہوا تھا۔تاہم اب ان تمام نشستوں پر 14 اکتوبرکو ضمنی الیکشن ہونے جارہا ہے۔اس حوالے سے بات کی جائے این اے 60 روالپنڈی کی تو یہاں پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں کانٹے کا جوڑ پڑنے کا امکان ہے۔ اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے امیدوار سجاد خان اور شیخ رشید کے بھتیجے اور تحریک انصاف کے امیدوار شیخ راشد میں سخت مقابلہ متوقع ہے ۔تاہم اس حوالے سے معروف صحافی حبیب اکرم کی جانب سے کئیے گئے سروے نے پاکستان تحریک انصاف کو فاتح قرار دے دیا۔حبیب اکرم کی جانب سے کئیے گئے سروے کے مطابق اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف کو 50 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ ن ، پاکستان تحریک انصاف کے بالکل پیچھے ہے اور اسے علاقے کے 47 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مقابلہ بہت قریب کا ہوگا اور صورتحال کسی بھی وقت تبدیل ہوسکتی ہے۔