کوئٹہ: زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا،اپنی جان دے کر دوسروں کی زندگیاں بچانا۔ اس کی عملی تصویر تھے شہید اے ایس آئی علی حیدر غلامانی جو بلوچستان کے علاقے سوراب میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے سوراب میں بم ناکارہ بنایا۔ سینکڑوں لوگوں کی جان کو محفوظ کیا اور شہید اے آئی ایس غلام حیدر نے اپنی جان۔ جان آفریں کے سپرد کردی۔
شہید غلام حیدرگزشتہ 10 سال سےاسپیشل برانچ بم ڈسپوزل اسکواڈ سے وابستہ تھے۔ 150 بم ناکارہ بنا کر ہزاروں انسانوں کی جان بچائی لیکن سوراب میں بم ناکارہ بناتے ہوئے وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ ان کا ایک بیٹا اور 4 بیٹیاں اپنے والد کی شہادت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ بہادری اور شجاعت کی داستان رقم کرنے والے اے ایس آئی غلام حیدر پر جہاں قوم کو ان پر فخر ہے۔ وہیں حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے اہل خانہ کی کفالت کرے۔
تفصیلات کے مطابق 150 سے زائد بم ناکارہ بنا کر ہزاروں انسانی جانیں بچانے والا اے ایس آئی علی حیدر غلامانی جو بلوچستان کے علاقے سوراب میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے سوراب میں بم ناکارہ بنایا، سینکڑوں لوگوں کی جان کو محفوظ کیا اور شہید اے آئی ایس غلام حیدر نے اپنی جان، جان آفریں کے سپرد کر دی۔ شہید غلام حیدر گزشتہ 10 سال سے اسپیشل برانچ بم ڈسپوزل اسکواڈ سے وابستہ تھے، 150 بم ناکارہ بناکر ہزاروں انسانوں کی جان بچائی لیکن سوراب میں بم ناکارہ بناتے ہوئے وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے، ان کا ایک بیٹا اور 4 بیٹیاں اپنے والد کی شہادت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ بہادری اور شجاعت کی داستان رقم کرنے والے اے ایس آئی غلام حیدر پر جہاں قوم کو ان پر فخر ہے، وہیں حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے اہل خانہ کی کفالت کرے۔