لاہور: خواتین کو ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا کر لاہور میں ریلوے ڈرائیور نے سینکڑوں مسافروں کی جانیں داؤ پر لگا دیں۔ لا ہور میں ٹرین ڈرائیور نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین کو ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا دیا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے خواتین کو ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا کر ریلوے ڈرائیور نے سیکڑوں مسافروں کی جانیں داؤ پر لگا دی جبکہ اس موقع پر اسسٹنٹ ٹرین ڈرائیور بھی موجود نہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے انجن نمبر 4919 میں ڈرائیور خواتین کو مزید رفتار بڑھانے کا کہتا ہے جبکہ خود خوا تین کی مختلف اسٹائل سے ویڈیو بنا رہا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق ریلوے میں ٹرین انجن چلانے کیلئے خواتین ٹرین ڈرائیو بھرتی ہی نہیں ہیں جبکہ ریلوے انجنوں میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر بھی پابندی ہے تاہم ریلوے افسران واقعہ پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ کہتے ہیں کہ جب پہیہ چلتا ہے تو حادثات کے امکانات بھی ہوتے ہیں، لیکن اگر کوئی ٹرین حادثہ کسی ریلوے پھاٹک پر ہو، چلتی ٹرین کی بوگیاں ٹریک سے اتر جائیں یا ٹریک پرنصب بم کی وجہ سے کوئی واقعہ ہو جائے تو وہ حادثاتی واقعات ہی سمجھے جائیں گے۔ تاہم ٹرینیں آمنے سامنے سے ٹکرا جائیں یا کسی چلتی ٹرین کو پیچھے سے آنے والی کوئی دوسری ٹرین ٹکر مار دے تو وہ محض حادثہ نہیں کہلائے گا بلکہ شکوک و شبہات بھی سر اٹھا ئیں گے۔ آٓج کل محکمہ ریلوے میں بھی پے درپے کچھ ایسے ہی واقعات ہو رہے ہیں، کچھ عرصہ قبل شیر شاہ اسٹیشن ملتان پر چلتی ٹرین کو پیچھے سے ٹرین نے ٹکر مار دی تو اگلے روز کراچی میں زکریا ایکسپریس آگے جاتی فرید ایکسپریس سے جا ٹکرائی، گویا ریلوے عملے کی لاپروائی اور غفلت کھل کر سامنے آ گئی۔ انسانی جانوں کے ساتھ کھلواڑ میں ریلوے انتظامیہ اور ملازمین برابر کے شریک ہیں۔