لاہور: ہیروئن مال گاڑی کے ذریعے بھارت سمگل کی جارہی تھی، آئی جی ریلوے پولیس کی جانب سے ایس ایچ او ریلوے پرویز اختر کی سرزنش، انکوائری کا حکم
ریلوے پو لیس کے نا قص انتظامات کا پول کھل گیا ، ایک بار پھر کروڑوں ما لیت کی ہیروئن سمگل کرنے کی کوشش سکیورٹی ادارے کے اہلکاروں نے ناکام بنائی جبکہ ریلوے پولیس دیکھتی رہ گئی۔ ذرائع کے مطابق منشیات کے سمگلروں کا سراغ لگانے میں ناکامی پر آئی جی ریلوے پولیس نے ایس ایچ او ریلوے پولیس لاہور پرویز اختر کی سرزنش کرتے ہوئے معاملہ کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ریلوے پولیس کے ناقص انتظامات کے باعث مال گا ڑی کے ذریعے منشیات کی سمگلنگ کا رحجان بڑھ رہا ہے ،چند روز قبل لاہور سے بھا رت جانیوالی ما ل گا ڑی کی لاہور ریلوے سٹیشن پر ناقص چیکنگ کے بعد اسے بھارت جانے کا گرین سگنل دے دیا گیا ، جب مال گاڑی واہگہ بارڈر پہنچی تو سکیورٹی اہلکاروں کی چیکنگ پر ٹرین سے پونے دو کلو ہیروئن برآمد کی جس پر لاہور ریلوے پولیس نے فیس سیونگ کیلئے سارا ملبہ اینٹی نارکو ٹکس پر ڈال دیا ۔ ذرائع کے مطابق ریلوے پولیس کی موجودگی میں مال گاڑی تک ہیروئن پہنچنے پر سکیورٹی اداروں نے سخت تشویش کا اظہار کیا۔ ذرا ئع کے مطابق منشیات کی برآمدگی کا رواں سال کا چو تھا بڑا واقعہ ہے۔ ریلوے پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں بری طرح سے ناکام ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس ایچ او ریلوے پولیس سٹیشن لاہور پرویز اختر کی سروس کا زیادہ عرصہ اسی سٹیشن یا آ ئی جی آفس میں گزرا ہے ، با اثر ہونے کے باعث اس کے متعدد عیب پوشیدہ ہیں ۔ رابطے پر ڈی آئی جی شارق جمال نے روز نامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے پولیس اوراے این ایف نے مشترکہ کار روائی سے مال گاڑی میں موجود ہیروئن کا سراغ لگایا ، جلد اس میں ملوث افراد قانون کی گرفت میں ہونگے۔