لاہور (ویب ڈیسک) معروف تجزیہ کار نجم سیٹھی کا دعویٰ ہے کہ چوہدری نثار نے وزیراعلی پنجاب بننے کیلئے نواز شریف سے رابطے کروائے تھے، سابق وزیر داخلہ پنجاب کے وزیراعلی بن کر اسٹیبلیشمنٹ سے ن لیگ کیلئے معاملات طے کرنے کے خواہاں تھے، تاہم نواز شریف نے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار نجم سیٹھی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان رابطوں سے متعلق بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ نجم سیٹھی نے کئی روز سے چوہدری نثار کے وزیراعلی پنجاب بننے کی افواہوں پر ردعمل دیا ہے۔ نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے پاس پنجاب کا وزیراعلی بننے کا ایک ہی راستہ تھا، اور وہ یہ کہ انہیں مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل ہو جائے۔نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ اس مقصد کیلئے چوہدری نثار کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف سے رابطے بھی کیے گئے۔تجزیہ کار نجم سیٹھی کا دعویٰ ہے کہ چوہدری نثار کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف سے رابطے کرکے پیغام بھیجا گیا تھا کہ اگر وہ وزیراعلی پنجاب بن جاتے ہیں، تو ایسے میں وہ اسٹیبلیشمنٹ سے معاملات طے کرنے کی کوشش کریں گے۔ چوہدری نثار کا خیال تھا کہ وہ وزیراعلی پنجاب بن کر اسٹیبلیشمنٹ اور مسلم لیگ ن کے درمیان مفاہمت کروانے کی کوشش کریں گے۔ تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف نے چوہدری نثار کی پیش کش مسترد کردی۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اسی باعث اب چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن سے اپنی رفاقت کا خاتمہ کر لیا ہے۔دوسری جانب سنیئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نواز شریف کی جیل واپس منتقلی پر ن لیگ کا شو بہت مایو س کن تھا، لاہور جسے ن لیگ کے مضبوط قلعہ میں تو یہ شو سپرفلاپ تھا، نواز شریف کی واپسی پر ن لیگ کی ریلی کی فوٹیج انتہائی متاثر کن تھی، ن لیگ کی ریلی کامیاب تھی، اگر کامیاب نہ ہوتی تو ٹی وی پر دکھائی جاتی، ن لیگ کا کارکن کنفیوژ ہے، شریف برادران کے بیانیہ میں فرق نظر آرہا ہے، مریم نواز کی پراسرار خاموشی ابھی تک جاری ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیل کیلئے کام ابھی بھی جاری ہے، مریم نواز کو سیاست میں واپسی کیلئے ایونٹ کی ضرورت تھی جو کل انہیں مل گیا، عمران خان کو حکومت چلانا اس لئے آسان لگ رہا ہے کہ وہ حکومت خود نہیں چلارہے ہیں، عمران خان کیلئے تو اپوزیشن بھی آسان تھی حکومت بھی آسان ہے۔ان خیالات کا اظہار سلیم صافی، بینظیر شاہ، حسن نثار، حفیظ اللہ نیازی، شہزاد اقبال اور ارشاد بھٹی نے جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال کارکنوں کے ہمراہ نواز شریف جیل واپس منتقل، رائیونڈ سے کوٹ لکھپت جیل جانے میں 4گھنٹے لگے، مریم نواز، کیا مسلم لیگ ن کی ریلی کامیاب تھی؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ ن لیگ کی نیت میں جتنا کھوٹ ہے رائیونڈ سے کوٹ لکھپت جانے میں چالیس گھنٹے بھی لگ سکتے تھے،نواز شریف کی جیل واپس منتقلی پر ن لیگ کا شو بہت مایو س کن تھا، لاہور ن لیگ کا مضبوط قلعہ رہا ہے اس لحاظ سے دیکھیں تو شو سپرفلاپ تھا۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی پر ن لیگ کی ریلی کی فوٹیج انتہائی متاثر کن تھی، ن لیگ کی ریلی کو پورے میڈیا نے دکھایا، اس بات پر حیرت ہے کہ شو نواز شریف کا چل رہا ہے کمنٹری فیصل جاوید کی کرائی جارہی تھی۔