چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز پر دستخط کر دیے، ریفرنس آج احتساب عدالتوں میں دائر کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تینوں ریفرنسز میں نیب کی سیکشن نو اے لگائی گئی ہے، جو غیر قانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ نیب لاہور اور راولپنڈی نے دفعہ نو اے کی تمام چودہ ذیلی دفعات کو شامل کیا گیا ہے اور ہردفعہ کی سزا چودہ سال قید مقرر ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب کی دفعات میں سزا کے ساتھ بعد عوامی عہدیداروں کے لیے عمر بھر کی نااہلی بھی ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے مریم نواز پر جعلی دستاویزات دینے پر الگ سے شیڈول دو کا حوالہ دیا گیاہے،اس کے علاوہ ان کے خلاف تحقیقات میں نقصان پہنچانے سے متعلق سیکشن اکتیس اے کا حوالہ بھی شامل ہے۔ اس الزام کے جرم میں تین سال قید کی سزا بنتی ہے۔
ذرائع کے بتانا ہے کہ ریفرنسز کی نقول ضروری تبدیلیوں کے بعد دستخط کےلیے چیئرمین نیب کے گھر بھجوائی گئی تھیں، ریفرنسز میں تبدیلیاں نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں مشاورت سے کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے پیش کیے گئے دونوں ریفرنسز کسی تبدیلی کے بغیر منظور کیے گئے تھے، جبکہ نیب راولپنڈی کے ریفرنسز میں کچھ قانونی خامیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ ڈی جی نیب راولپنڈی کو ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں کچھ سوالات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔