اسلام آباد: نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز میں خواجہ حارث ہی کیس لڑیں گے، وکالت نامہ واپس لینے کی درخواست خارج کر دی گئی، خواجہ حارث نے اپنے تحفظات بھی عدالت کے سامنے رکھ دیئے۔ احتساب عدالت میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت بھی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں جج محمد بشیر نے استفسار کیا خواجہ صاحب آگئے ہیں ؟ آپ کی وکالت نامہ واپس لینے والی درخواست خارج کر دی، وکالت نامہ والی درخواست واپس لے رہے ہیں ؟ جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا پہلے ایک اور درخواست دینی ہے، بطور وکیل موقف اپنانا میرا حق ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا مخالفت نہیں کی، پھر بھی درخواست خارج ہوگئی، جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا آپ ہی بتا دیں کارروائی کو کیسے آگے چلانا ہے ؟ سب کو ایک دوسرے سے تعاون کی ضرورت ہے ، ہر چیز کیلئے قانون ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے ہفتے کو بھی عدالت لگانے کا کہا، ہفتے کو عدالت لگانے کا کون سا قانون ہے؟۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نئی درخواست میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو عدالتی اوقات خود متعین کرنے کا حکم دیا، رول آف لا میں عدالتی وقت اور چھٹیاں مقرر کر دی گئی ہیں، عدالت مقررہ وقت کے بعد یا چھٹی کے دن کارروائی نہیں چلاسکتی، دلائل اور جرح کی تیاری کے لیے ہزاروں صفحات پڑھنے پڑتے ہیںعدالتی وقت کے بعد کارروائی پر اگلے دن کی تیاری نہیں ہوسکے گی، بغیر تیاری کے عدالت آنا موکل کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ شریف خاندان کی جانب سے کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے، سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز والدہ بیگم کلثوم نواز کی طبعیت ناساز ہونے کے باعث احتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔