دہلی (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا صدارتی حکم نامہ بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق صدارتی حکم نامے کے خلاف پٹیشن ایڈووکیٹ ایم ایل شرما نے دائر کی۔پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدارتی حکم نامہ غیرقانونی ہے کیونکہ اس کی منظوری متعلقہ ریاستی اسمبلی سے نہیں لی گئی۔گزار نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ پٹیشن کی سماعت ہنگامی بنیاد پرکرنے کی جائے۔یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت کی جانب سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی اختیارات سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گی اور لداخ بھی بھارتی یونین کا حصہ ہوگا۔مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے، اس صورتحال میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی جاری ہے۔دوسری جانب اس معاملے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس بھی ہوئی جس میں شرکاء نے بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی فیصلے کی بھرپور تائید کی اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی۔ کی منظوری متعلقہ ریاستی اسمبلی سے نہیں لی گئی۔گزار نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ پٹیشن کی سماعت ہنگامی بنیاد پرکرنے کی جائے۔یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت کی جانب سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی اختیارات سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گی اور لداخ بھی بھارتی یونین کا حصہ ہوگا۔مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے، اس صورتحال میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی جاری ہے۔دوسری جانب اس معاملے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس بھی ہوئی جس میں شرکاء نے بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی فیصلے کی بھرپور تائید کی اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی۔