اسلام آباد……وزیر اعظم کہتے ہیں آلو 5 روپے کلو مل رہا ہے۔ عوام نے سنا توسیدھا بازار کا رُخ کیا،لیکن انہیں 5روپے کلو آلو بیچنے والا کوئی سبزی فروش نہ ملا۔
آلوغریب کی سبزی ہی نہیں بلکہ ان کےلئے ہےجادو کا چراغ ۔ اس ایک سبزی کے ذریعے بھوک بہانے بہانے سے مٹائی جاسکتی ہے۔آلو تل کر فرنچ فرائز بنائے جاتے ہیں توانہیں ابال کر بھی کھایا جاتا ہے،کوئی ان کی چاٹ بناتا ہے تو کوئی گوشت کے ساتھ پکاتا ہے اور آلو سموسہ اور آلو کے پراٹھوں کے تو کیا ہی کہنے۔آلو آلو نہیں غریب کا سہارا ہے جو وزیر اعظم نواز شریف کے مطابق پانچ روپے فی کلو تک سستاہے،لوگ کہتے ہیں کون ہے وہ سبزی والا جو بقول وزیر اعظم 5 روپے کلو آلو بیچ رہا ہے؟ کیونکہ مارکیٹ میں کم از کم بھی آلو 20 روپے بک رہا ہے۔یقین نہ آئے تو وزیراعظم صاحب مارکیٹ کا اسی طرح ایک چکر لگا لیں جیسے انہوں نے گذشتہ برس اسلام آباد کی آب پارہ مارکیٹ کا لگایا تھا، انہیں معلوم ہوجائے گا کہ کون کِسے 5 روپے میں آلو دے رہا ہے۔