ملتان: ملتان میں لڑکوں کی آپس میں شادی کے شرمناک واقعات دن بدن بڑھنے لگے۔
قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آر پی او ملتان کی طرف سے تشکیل دی جانے والی ایس پی گلگشت شاہد نیاز، ڈی ایس پی جاوید طاہر مجید اور چار ایس ایچ اوز پر مشتمل ٹیم نے تھانہ الپہ کے علاقے میں ایک کاسمیٹکس بنانے والی فیکٹری کے فارم ہاؤس پر چھاپہ مار کر ایک لڑکے کی لڑکے سے شادی کی تقریب میں شریک غیر فطری فعل کے عادی درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں بعض خواجہ سرا، بعض عیاش مرد، اشتہاری، منشیات فروش اور شہر کے بدنام اوباش حضرات سمیت کئی سرکار اہلکار بھی شامل تھے۔جب کہ خوبرو لڑکے مجاہد کو پولیس نے دلہن کے روپ میں اسٹیج پر بیٹھے ہوئے گرفتار کیا۔ جبکہ اس کا خاوند عامر علی ڈھلوں جو کہ ریڈ سے چند لمحے قبل بہاولپور سے آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے فارم ہاؤس کی طرف آنے والے راستے پر کھڑا تھا اور پولیس کو دیکھتے ہی فرار ہو گیا، گرفتاری کے بعد دلہن کا روپ دھارے مجاہد کا کہنا تھا کہ شادی تو ہماری ایک دن پہلے ہوئی تھی آج تو ہمارا ولیمہ ہے۔ اس نے مزید بتایا کہ ہمیں ولیمہ منعقد کرنے کی جے ٹی ٹی اہلکار نے بھاری قیمت لے کر اجازت دی تھی اور ہمیں یقین دہانی کروائی کہ وہ ہمیں ہر قسم کا تحفظ فراہم کرے گا۔ دلہن مجاہد کی یہ بات اس وقت درست ثابت ہوئی جب پولیس نے اسی اجتماع سے پولیس کا وائرلیس سیٹ ہاتھ میں پکڑے کونے میں بیٹھے اہلکار فخر کو دیکھا جو کہ سول ڈریس میں تھا، اسے بھی گرفتار کر لیا گیا۔ ولیمہ کی اس تقریب میں شرکت کے لیے نہ صرف ملتان بلکہ دیگر اضلاع سے بھی درجنوں کی تعداد میں قیمتی گاڑیوں پر سوار افراد پہنچے تھے اور بدکاری کے اس لوطی دھندے میں ملوث سینکڑوں نوجوانوں میں شہر کی کئی معزز شخصیات بھی تھیں جنہیں دیکھ کر پولیس حیران رہ گئی۔