لاہور (ویب ڈیسک) تجزیہ کار سلمان غنی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان جھٹکا لگانے میں کامیاب ہوچکے ہیں ، اب جو وزیر حکومتی محاذ پر سرگرم کھڑے ہیں ، ان کا تحریک انصاف سے دور دور تک بھی کوئی نظریاتی واسطہ نہیں ہے ۔ دنیا نیوز کے پروگرام ”تھنک ٹینک“میں بات چیت کرتےہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ حکومتوں کی پذیرائی تب ہوتی ہے جب حکومتیں ڈیلیور کررہی ہوتی ہیں، مولانا فضل الرحمان کا دھرنا سیاست پر غالب آ گیا ہے ۔عثمان بزدار کو ہر روز ایک نیا ٹاسک ملتا ہے ، یہ عثمان بزدار کی ہمت کی کی بات نہیں ہے ، جوبھی ہونا ہے وہ وفاقی سطح پر ہونا ہے ۔
سلمان غنی نے کہا تھا کہ نواز شریف نے جوخط مولانا فضل الرحمان کے لیے لکھا ہے ، اس میں وہ ایک وسیع تر احتجاج کا پروگرام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان جھٹکا لگانے میں کامیاب ہوچکے ہیں اور اب دیکھنے کی بات یہ ہے کہ حکومت پا س کیا ہے ؟ کیا حکومت نے گورننس کے خواب کوحقیقت میں ڈھال دیا ہے ؟ وہ وزیر اب نظر کیوں نہیں آرہے جوکہہ رہے تھے کہ نوکریوں کا سونامی آ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب جو وزیر حکومتی محاذ پر سرگرم ہیں ، ان کا تحریک انصاف سے دور دور تک بھی کوئی نظریاتی تعلق نہیں ہے ۔ یاد رہے کہ اتوار کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے وفد نے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مریم اورنگزیب، انجینئر امیر مقام،اکرم خان درانی اورمولانا غفور حیدر ی بھی موجود تھے۔وفد کے قیادت کرنے والے پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر احسن نے اقبال نے میڈیا کو بتایا کہ اس ملاقات میں نواز شریف کی تجاویز خط کے ذریعے مولانا فضل الرحمان کو دینے آئے ہیں خط میں نواز شریف نے اس بات کا اظہار کیا مولانا فضل الرحمان کو مستعفی ہونے کی تجویز مانی چاہیے، ایک سال سے ثابت ہوا موجودہ حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں رکھ سکتی،ملک میں اس وقت سب پریشان ہیں موجودہ حکومت کی نا خوشگوار پالیسیوں اور نااہلی کی وجہ سے عام شہری پر بہت اثر پڑا ہے۔