شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے امریکی صدر ٹرمپ کی اقوام متحدہ میں تقریر پر براہ ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ ٹرمپ کو دھمکیوں بھری تقریر کی قیمت چکانی پڑے گی، خوف زدہ کتے اونچا بھونکتے ہیں۔
کم جونگ ان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کو سٹھیایا ہوا بوڑھا بھی قرار دے دیا اور کہا کہ سٹھِیائے ہوئے بوڑھے کو گولیوں سے راہ راست پر لاؤں گا۔
کم جونگ ان کے بیان پر امریکی صدر بھی باز نہ آئے اور ایک بار پھر کم جونگ کو راکٹ مین کہہ کر پکارا اور کہا، صدر کلنٹن کو برسوں پہلے راکٹ مین سے نمٹ لینا چاہیے تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے کسی بھی سربراہ کا ایسا یہ پہلی بار براہ راست ردعمل ہے۔اس سے پہلے ٹرمپ نے کم جانگ ان کوراکٹ مین کہہ کر پکارا تھا اورشمالی کوریاکوتباہ وبربادکرنےکی دھمکی دی تھی۔
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈونلڈٹرمپ اورکم جانگ ان نرسری کےبچوں کی طرح لڑرہے ہیں۔ دماغوں کی گرمی ختم کرنے کے لیے خاموشی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا شمالی کوریاکےایٹمی تجربات پرخاموشی اختیارنہیں کی جاسکتی مگرجنگ مسلط ہونابھی ناقابل قبول ہے، روس چین کےساتھ مل کرجذباتی نہیں منطقی طرز اپنائیں گے۔ وہ جذباتی طرز نہیں اپنائیں گے جیسا نرسری کے بچے لڑتے ہیں اور کوئی انہیں روک نہیں سکتا۔